1878 - 1950 | لکھنؤ, انڈیا
کہہ رہا ہے شور دریا سے سمندر کا سکوت
جس کا جتنا ظرف ہے اتنا ہی وہ خاموش ہے
اے شمع تجھ پہ رات یہ بھاری ہے جس طرح
میں نے تمام عمر گزاری ہے اس طرح
مر مر کے اگر شام تو رو رو کے سحر کی
یوں زندگی ہم نے تری دوری میں بسر کی
ابتدا سے آج تک ناطقؔ کی یہ ہے سرگزشت
پہلے چپ تھا پھر ہوا دیوانہ اب بے ہوش ہے
دل ہے کس کا جس میں ارماں آپ کا رہتا نہیں
فرق اتنا ہے کہ سب کہتے ہیں میں کہتا نہیں
انتخاب کلام ناطق لکھنوی
1997
مسافر دمشقی
1924
نظم اردو
1941
کہہ رہا ہے شور_دریا سے سمندر کا سکوت جس کا جتنا ظرف ہے اتنا ہی وہ خاموش ہے
اے شمع تجھ پہ رات یہ بھاری ہے جس طرح میں نے تمام عمر گزاری ہے اس طرح
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online