نوین سی چترویدی کے اشعار
پیاس کو پیار کرنا تھا کیول
ایک اکھشر بدل نہ پائے ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بھلا دیا ہے جو تو نے تو کچھ ملال نہیں
کئی دنوں سے مجھے بھی ترا خیال نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بغیر پوچھے مرے سر میں بھر دیا مذہب
میں روکتا بھی تو کیسے کہ میں تو بچہ تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مرا سایہ مرے بس میں نہیں ہے
مگر دنیا پہ دعویٰ کر رہا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کس کو فرصت ہے جو حرفوں کی حرارت سمجھائے
بات آسانی تک آئے تو سبھی تک پہنچے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بیٹھے بیٹھے کا سفر صرف ہے خوابوں کا فتور
جسم دروازے تک آئے تو گلی تک پہنچے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اب ہواؤں کے دام کھلنے ہیں
خوشبوؤں کا تو ہو چکا سودا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہم تو اس کے ذہن کی عریانیوں پر مر مٹے
داد اگرچہ دے رہے ہیں جسم اور پوشاک پر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نئے سفر کا ہر اک موڑ بھی نیا تھا مگر
ہر ایک موڑ پہ کوئی صدائیں دیتا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پرسوں میں بازار گیا تھا درپن لینے کی خاطر
کیا بولوں دوکان پہ ہی میں شرم کے مارے گڑ بیٹھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کچھ بھنور یوں اچٹ پڑے تھے جیوں
خودکشی پر ہو کوئی آمادہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ