نازنین بیگم ناز کے اشعار
سدا بہار ہو تم اور میری قسمت ہو
کوئی بہار نہ تھی اس بہار سے پہلے
مری عمر گزشتہ کی حقیقت پوچھنے والو
مجھے وہ عمر عمر رائیگاں معلوم ہوتی ہے
مٹا مٹا سا تصور ہے ناز ماضی کا
حیات نو ہے اب اس عمر رائیگاں سے گریز
خلوت ناز میں کچھ اور ہی رونق ہوتی
کوئی خلوت میں اگر انجمن آرا ہوتا
قسم خدا کی یہ وارفتگی نہ تھی مجھ میں
کسی کے عشق سلیقہ شعار سے پہلے