قدرعریضی کے اشعار
جس کو خود اپنا اعتبار نہ ہو
ایسے انساں کا اعتبار نہ کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
لوگ تجھ کو حقیر سمجھیں گے
حد سے زائد بھی انکسار نہ کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بے ربطیوں نے قدرؔ مٹائی جو ربط کی
ہے گوشت کو بھی اپنے نہ اب استخواں سے ربط
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دنیا کو ہم سے کام نہ دنیا سے ہم کو کام
خاطر سے تیری رکھتے ہیں سارے جہاں سے ربط
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
توڑا نہیں جا سکتا پیمان محبت کا
نقصان خود اپنا ہے نقصان محبت کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیوں عشق کے جھگڑے کو لے جاتا ہے عقبیٰ میں
کر خاتمہ دنیا میں دنیا کی مصیبت کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خاموش اس طرح سے نہ جل کر دھواں اٹھا
اے شمع کچھ تو بول کبھی تو زباں اٹھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں یہ کہتا ہوں کہ دونوں میں ضروری لاگ ہے
وہ یہ کہتے ہیں زمیں کو آسماں سے کیا غرض
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آتی ہے نظر اس میں اخلاص کی ہر صورت
آئینہ ہے آئینہ انسان محبت کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اظہار حال کے لئے صورت سوال ہے
ہے گفتگو سے کام نہ ہم کو زباں سے ربط
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نالۂ بے صوت خود بننے لگا مہر سکوت
بے زبانی کو ہماری اب زباں سے کیا غرض
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ