noImage

قلق میرٹھی

1832/3 - 1880

قلق میرٹھی

غزل 42

اشعار 51

زلیخا بے خرد آوارہ لیلیٰ بد مزا شیریں

سبھی مجبور ہیں دل سے محبت آ ہی جاتی ہے

  • شیئر کیجیے

تجھ سے اے زندگی گھبرا ہی چلے تھے ہم تو

پر تشفی ہے کہ اک دشمن جاں رکھتے ہیں

  • شیئر کیجیے

تو ہے ہرجائی تو اپنا بھی یہی طور سہی

تو نہیں اور سہی اور نہیں اور سہی

  • شیئر کیجیے

ہو محبت کی خبر کچھ تو خبر پھر کیوں ہو

یہ بھی اک بے خبری ہے کہ خبر رکھتے ہیں

  • شیئر کیجیے

کدھر قفس تھا کہاں ہم تھے کس طرف یہ قید

کچھ اتفاق ہے صیاد آب و دانے کا

  • شیئر کیجیے

رباعی 69

کتاب 8

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے