Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Rohit Rahi's Photo'

روہت راہی

1993

روہت راہی کے اشعار

8
Favorite

باعتبار

ہوں خفا سارے زمانے سے فقط تیرے لیے

عشق کی توحید میرے تو کبھی تو جانے گا

ان بہاروں کی ہواؤں کو شکایت ہم سے ہے

ہم کلی کو لمس سے گل کرتے ہیں جان جگر

عشق کی فطرت سدا آزاد ہے

قید میں دیر و حرم کی کب رہا

ہم مزاجی کا نہ یوں دعویٰ کرو

آشنا ہونا مرا آساں نہیں

پتھروں کے یہ صنم سنتے ہیں کب

کیفیت اپنی خدا ہی جانے ہیں

پارسائی کا تجھے روہتؔ ملے گا کیا ثمر

کہتے ہیں دنیا جسے صدیوں سے بے ترتیب ہے

دیکھ کر عالم کا عالم کیا الم اب ہم کریں

جب خدا خود بھول بیٹھا کہہ کے کن روہتؔ میاں

مختلف انداز ہے میرا مگر

دل میں ہے صورت پرانی سی وہی

دل کے ہر گوشے میں جگ اچھا نہیں

کچھ خلا بھی رکھ خدا کے واسطے

ہو نہ ہو نظر کرم لیکن صنم

انجمن میں آپ کی حاضر تو ہیں

باب سب ہم نے محبت کے پڑھے

میرؔ سا ہوگا نہ کوئی پھر کبھی

قید کیا دیر و حرم کی زاہدو

جلوہ گر ہے ہر طرف میرا صنم

آرزو اک عشق کی لائی عدم سے دہر تک

کیفیت یہ پانے کو پیتا ہے آدم زہر تک

یہ گرجنا بادلوں کا یوں لگے

بات مجھ سے کرتا ہو جیسے خدا

اس طرح دنیا سے میری ہے نباہ

آندھیوں میں دیپ گویا جلتا ہو

عشق کی کوئی کسک ہے یا کرم اردو کا ہے

بحر میں ڈھلتا ہے یاروں خودبخود میرا کلام

Recitation

بولیے