Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Saeed Ahmad's Photo'

سعید احمد

سعید احمد کے اشعار

شورش وقت ہوئی وقت کی رفتار میں گم

دن گزرتے ہیں ترے خواب کے آثار میں گم

اس دن سے پانیوں کی طرح بہہ رہے ہیں ہم

جس دن سے پتھروں کا ارادہ سمجھ لیا

خشک پتوں میں کسی یاد کا شعلہ ہے سعیدؔ

میں بجھاتا ہوں مگر آگ بھڑک جاتی ہے

کچھ لوگ ابتدائے رفاقت سے قبل ہی

آئندہ کے ہر ایک گزشتہ تک آ گئے

سب کرشمے تعلقات کے ہیں

خاک اڑتی ہے خاکدان میں کیا

مرا وجود حوالہ ترا ہوا آخر

تو کھا گیا نا مجھے تو مرے سوال قدیم

ہم بھی اسی کے ساتھ گئے ہوش سے سعیدؔ

لمحہ جو قید وقت سے باہر چلا گیا

جو ترے خطۂ بے آب کی خواہش نہ بنا

کلبلاتا ہے وہ دریا کسی کہسار میں گم

جل تھل کا خواب تھا کہ کنارے ڈبو گیا

تنہا کنول بھی جھیل سے باہر نکل پڑا

Recitation

بولیے