Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

سعید اللہ قریشی

سعید اللہ قریشی کے اشعار

روز کے روز بدلتا ہوں میں خود اپنا جواز

زندگانی میں تجھے حل نہیں ہونے دیتا

کبھی تو منبر و محراب تک بھی آئے گا

یہ قہر قہر کے اسباب تک بھی آئے گا

جب تک کہ تو غزل میں اتاری نہ جائے گی

بستر پہ آج رات گزاری نہ جائے گی

میں ارتقائی مناظر کی اک نشانی ہوں

مجھے سکون سے جینے دو سانس لینے دو

Recitation

بولیے