سیفی اعظمی کے اشعار
کاش اتنا ہی سمجھ لیتے یہ اہل کارواں
فاصلے بڑھ جاتے ہیں سہمی ہوئی رفتار سے
آنکھ نم رخ پر اداسی درد بھی دل کے قریب
کیا محبت آ گئی ہے اپنی منزل کے قریب
ہر لفظ آرزو میں جھلک ان کی آ گئی
ان کو نکالتا ہی رہا داستاں سے میں
خوشی سے پھولیں نہ اہل صحرا ابھی کہاں سے بہار آئی
ابھی تو پہنچا ہے آبلوں تک مرا مذاق برہنہ پائی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ