سلیم صدیقی
غزل 23
نظم 1
اشعار 15
آج پھر اپنی سماعت سونپ دی اس نے ہمیں
آج پھر لہجہ ہمارا اختیار اس نے کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آج رکھے ہیں قدم اس نے مری چوکھٹ پر
آج دہلیز مری چھت کے برابر ہوئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خریدنے کے لئے اس کو بک گیا خود ہی
میں وہ ہوں جس کو منافعے میں بھی خسارا ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خوف آنکھوں میں مری دیکھ کے چنگاری کا
کر دیا رات نے سورج کے حوالے مجھ کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
زخم در زخم سخن اور بھی ہوتا ہے وسیع
اشک در اشک ابھرتی ہے قلم کار کی گونج
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے