Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sattar Syed's Photo'

ستار سید

1949 | پاکستان

ستار سید کے اشعار

سمندروں کو سکھاتا ہے کون طرز خرام

زمیں کی تہہ میں خزانے کہاں سے آتے ہیں

شاید اب ختم ہوا چاہتا ہے عہد سکوت

حرف اعجاز کی تاثیر سے لب جاگتے ہیں

لہو میں پھول کھلانے کہاں سے آتے ہیں

نئے خیال نہ جانے کہاں سے آتے ہیں

سحر کو ساتھ اڑا لے گئی صبا جیسے

یہ کس نے کر دیئے رستے دھواں دھواں میرے

یوں اہتمام رد سحر کر دیا گیا

ہر روشنی کو شہر بدر کر دیا گیا

کب بن باس کٹے اس شہر کے لوگوں کا

قفل کھلیں کب جانے بند مکانوں کے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے