Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shaukat Fahmi's Photo'

شوکت فہمی

1965 | پاکستان

مشہور پاکستانی شاعروں میں شامل، مشاعروں میں بھی مقبول

مشہور پاکستانی شاعروں میں شامل، مشاعروں میں بھی مقبول

شوکت فہمی کے اشعار

683
Favorite

باعتبار

اک عمر تک میں اس کی ضرورت بنا رہا

پھر یوں ہوا کہ اس کی ضرورت بدل گئی

بدلا جو وقت گہری رفاقت بدل گئی

سورج ڈھلا تو سائے کی صورت بدل گئی

ہمارے پاس سنانے کو کچھ نہیں فہمیؔ

ہمیں تو خواب بھی دیکھے ہوئے زمانہ ہوا

ذرا شاداب ہونا چاہتے ہیں

ہمیں رونے دو رونا چاہتے ہیں

اسی لئے مجھے رستے میں شام آئی ہے

میں اپنی سمت بڑی دیر سے روانہ ہوا

شہر کی حالت اتنی بھی مخدوش نہیں

دیکھو میں نے آج بھی جان بچا لی ہے

آخری بس ہے اور نکلنے والی ہے

آ جاؤ اک سیٹ برابر خالی ہے

وہ ایک شخص کسی طور جو مرا نہ ہوا

مری بلا سے کسی کا ہوا ہوا نہ ہوا

دھیان میں کوئی چہرہ لا کر مرضی کا

آنکھیں بن لیتی ہیں منظر مرضی کا

دھوپ گھڑے سے لے گئی سارے پانی کو

کوا ڈھونڈھتا رہ گیا کنکر مرضی کا

ہم دیے ہیں ہوا کے رستے میں

اور ترتیب سے دھرے ہوئے ہیں

کہانی کو سمیٹو جلد فہمیؔ

تھکے ہیں لوگ سونا چاہتے ہیں

لوگ اب اس طرح ڈرے ہوئے ہیں

آنکھ خالی ہے دل بھرے ہوئے ہیں

Recitation

بولیے