Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

شو رتن لال برق پونچھوی

شو رتن لال برق پونچھوی کے اشعار

253
Favorite

باعتبار

محبت کو بہت ہوتی ہے غیرت

خطا ان کی ہے میں شرما رہا ہوں

کوئی ہم سے خفا سا لگتا ہے

ورنہ دل کیوں بجھا سا لگتا ہے

کہیں آنسوؤں سے لکھا ہوا کہیں آنسوؤں سے مٹا ہوا

لوح دل پہ جس کے نشان ہیں وہی ایک نام قبول ہے

ساتھ تیرا رہا نہیں باقی

ورنہ دنیا میں کیا نہیں باقی

اک دائمی سکوں کی تمنا ہے رات دن

تنگ آ گئے ہیں گردش شام و سحر سے ہم

وہ نکلے ہیں سراپا بن سنور کر

قیامت آئے گی یہ آج طے ہے

پتھرائی آنکھوں میں دیکھو کیا کیا رنگ دکھاتا آنسو

ٹھہر گیا تو اک قطرہ سا بہہ نکلا تو دریا آنسو

ہجر میں یوں بہتے ہیں آنسو

جیسے رم جھم برسے ساون

چاہے دیوانہ کہیں یا لوگ سودائی کہیں

آ گئے ہم سر کو لے کر پتھروں کے شہر میں

سکوں افزا بہت ہے درد الفت

قرار اب عمر بھر آئے نہ آئے

Recitation

بولیے