Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shoaib Nizam's Photo'

ممتاز ما بعد جدید شاعروں میں نمایاں

ممتاز ما بعد جدید شاعروں میں نمایاں

شعیب نظام کے اشعار

243
Favorite

باعتبار

خود سے فرار اتنا آسان بھی نہیں ہے

سائے کریں گے پیچھا کوئی کہیں سے نکلے

تجھے شناخت نہیں ہے مرے لہو کی کیا

میں روز صبح کے اخبار سے نکلتا ہوں

اتنا نور کہاں سے لاؤں تاریکی کے اس جنگل میں

دو جگنو ہی پاس تھے اپنے جن کو ستارہ کر رکھا ہے

میاں بازار کو شرمندہ کرنا کیا ضروری ہے

کہیں اس دور میں تہذیب کے زیور بدلتے ہیں

تمہارے خواب لوٹانے پہ شرمندہ تو ہیں لیکن

کہاں تک اتنے خوابوں کی نگہبانی کریں گے ہم

مری تلاش میں اس پار لوگ جاتے ہیں

مگر میں ڈوب کے اس پار سے نکلتا ہوں

یہ ایک سایہ غنیمت ہے روک لو ورنہ

یہ روشنی کے بدن سے لپٹنے والا ہے

کیا ختم نہ ہوگی کبھی صحرا کی حکومت

رستے میں کہیں تو در و دیوار بھی آئے

کدھر ڈبو کے کہاں پر ابھارتا ہے تو

یہ کیسا رنگ ہے دریا تری روانی کا

مری تلاش میں وہ بھی ضرور آئے گا

سو میں بھی چشم خریدار سے نکلتا ہوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے