Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shuja Khaavar's Photo'

شجاع خاور

1948 - 2012 | دلی, انڈیا

-سابق آئی پی ایس آفیسر جنھوں نے اپنی نوکری بیچ میں ہی چھوڑ دی تھی

-سابق آئی پی ایس آفیسر جنھوں نے اپنی نوکری بیچ میں ہی چھوڑ دی تھی

شجاع خاور

غزل 44

اشعار 36

یا تو جو نافہم ہیں وہ بولتے ہیں ان دنوں

یا جنہیں خاموش رہنے کی سزا معلوم ہے

ہزار رنگ میں ممکن ہے درد کا اظہار

ترے فراق میں مرنا ہی کیا ضروری ہے

شجاعؔ وہ خیریت پوچھیں تو حیرت میں نہ پڑ جانا

پریشاں کرنے والے خیر خواہوں میں بھی ہوتے ہیں

  • شیئر کیجیے

گھر میں بے چینی ہو تو اگلے سفر کی سوچنا

پھر سفر ناکام ہو جائے تو گھر کی سوچنا

آپ ادھر آئے ادھر دین اور ایمان گئے

عید کا چاند نظر آیا تو رمضان گئے

  • شیئر کیجیے

کتاب 23

آڈیو 11

اب تیرے لیے ہیں نہ زمانے کے لیے ہیں

ادھر تو دار پر رکھا ہوا ہے

اس کو نہ خیال آئے تو ہم منہ سے کہیں کیا

Recitation

متعلقہ شعرا

"دلی" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے