سبحان اسد کے اشعار
میں جانتا ہوں تری روح کی طلب جاناں
تجھے بدن کی طرف سے نہیں چھوؤں گا میں
ہماری مٹی سے کیا بنے گا
بہت بنا تو خدا بنے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں ایک ٹھہرا ہوا پل تو بہتا دریا ہے
تجھے ملوں گا تو پھر ٹوٹ کر ملوں گا میں
یہ ہم جو بت ہو کے دیکھتے ہیں
یہی تمہاری ادا بنے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ