سید امین اشرف کے اشعار
ہے تا حد امکاں کوئی بستی نہ بیاباں
آنکھوں میں کوئی خواب دکھائی نہیں دیتا
-
موضوع : خواب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اک چاند ہے آوارہ و بیتاب و فلک تاب
اک چاند ہے آسودگیٔ ہجر کا مارا
-
موضوع : چاند
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
لذت دید خدا جانے کہاں لے جائے
آنکھ ہوتی ہے تو ہوتا نہیں قابو دل پر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کسی سے عشق ہو جانے کو افسانہ نہیں کہتے
کہ افسانے متاع کوچہ و بازار ہوتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
حلقۂ شام و سحر سے نہیں جانے والا
درد اس دیدۂ تر سے نہیں جانے والا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جسے نا خواب کہتے ہیں اسی کو خواب کہتے ہیں
تمیز خیر و شر میں نکتۂ صد معتبر کیا ہے
اک خلا ہے جو پر نہیں ہوتا
جب کوئی درمیاں سے اٹھتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں پر شکستہ نہ تھا بادلوں کے بیچ مگر
مری اڑان کا زنجیر سے لپٹ جانا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہے ارتباط شکن دائروں میں بٹ جانا
چمن کا موجۂ باد صبا سے کٹ جانا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں دیکھتا ہوں فراز جنوں سے دنیا کو
کہ سہل بھی نہیں شایان آرزو ہونا
کہیں پہ دست نگاریں کہیں لب لعلیں
وہ سوتے سوتے مری نیند کا اچٹ جانا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس طرح چشم نیم وا غافل بھی تھی بیدار بھی
جیسے نشہ ہو رات کا یا صبح کا تڑکا ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کہیں بھی طائر آوارہ ہو مگر طے ہے
جدھر کماں ہے ادھر جائے گا کبھی نہ کبھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہوا کا تبصرہ یہ ساکنان شہر پہ تھا
عجیب لوگ ہیں پانی پہ گھر بناتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
عجب نہیں کہ ہو دیوار نقطۂ موہوم
مکان ہو کہ مکیں دو دلوں کا ملنا دیکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ