سید ضامن عباس کاظمی کے اشعار
جیسے میں دوستوں سے ہنس کے گلے ملتا ہوں
کوئی معمولی اداکار نہیں کر سکتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پہلے بھی جس پہ مرے صبر کی حد ختم ہوئی
تو نے کر دی نا وہی بات دوبارہ مرے دوست
تمہاری بات سے اتنا بھی دکھ نہیں پہنچا
مگر جو پہنچا تمہاری وضاحتوں سے مجھے
ہجر ہوگا نہ کوئی ہجر کا نوحہ ہوگا
باز آتے ہیں محبت سے جو ہوگا ہوگا
ایک دو بار تو روکوں گا مروت میں تجھے
سیکڑوں بار تو اصرار نہیں کر سکتا
میں جو کہتا ہوں مجھ سے دور رہو
یہ نصیحت ہے التماس نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہماری بات کاٹی جا رہی ہے
کسی کا حوصلہ بڑھتا رہا ہے
قوت فکر بھی دی ایسے کہ اک حد میں رہو
یعنی بے کار سمجھ دار بنائے گئے ہم
باغ میں ایک بھی پھول ایک بھی پھل کے ہوتے
تو مجھے زیست سے بیزار نہیں کر سکتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سوال وصل پہ اک بار اور غور کریں
بجا کہ سوچ لیا ہے درست ہے پھر بھی
وہ کہہ رہا تھا برائی برائی جنتی ہے
سو اس کے واسطے لے کر کنول گیا ہوں میں