تنویر انجم
غزل 13
نظم 34
اشعار 9
شہروں کے سارے جنگل گنجان ہو گئے ہیں
پھر لوگ میرے اندر سنسان ہو گئے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دور تک یہ راستے خاموش ہیں
دور تک ہم خود کو سنتے جائیں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اس خوبیٔ قسمت پہ مجھے ناز بہت ہے
وہ شخص مری جاں کا طلب گار ہوا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دکھوں کے روپ بہت اور سکھوں کے خواب بہت
ترا کرم ہے بہت پر مرے عذاب بہت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ٹوٹی ہے یہ کشتی تو مرے ساتھ سفر کو
وہ جان مسافت مرا تیار ہوا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے