Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

عرفی آفاقی

1936 | لکھنؤ, انڈیا

عرفی آفاقی کے اشعار

چلا تھا میں تو سمندر کی تشنگی لے کر

ملا یہ کیسا سرابوں کا سلسلہ مجھ کو

وہ آئے جاتا ہے کب سے پر آ نہیں جاتا

وہی صدائے قدم کا ہے سلسلہ کہ جو تھا

دیوانہ وار ناچیے ہنسئے گلوں کے ساتھ

کانٹے اگر ملیں تو جگر میں چبھوئیے

معلوم ہے عرفیؔ جو ہے قسمت میں ہماری

صحرا ہی کوئی گریۂ شبنم کو ملے گا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے