یگانہ چنگیزی
غزل 70
اشعار 60
ساقی میں دیکھتا ہوں زمیں آسماں کا فرق
عرش بریں میں اور ترے آستانے میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
غالب اور میرزا یگانہؔ کا
آج کیا فیصلہ کرے کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مجھے اے ناخدا آخر کسی کو منہ دکھانا ہے
بہانہ کر کے تنہا پار اتر جانا نہیں آتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رباعی 31
کتاب 41
تصویری شاعری 5
بیٹھا ہوں پاؤں توڑ کے تدبیر دیکھنا منزل قدم سے لپٹی ہے تقدیر دیکھنا آوازے مجھ پہ کستے ہیں پھر بندگان_عشق پڑ جائے پھر نہ پاؤں میں زنجیر دیکھنا مردوں سے شرط باندھ کے سوئی ہے اپنی موت ہاں دیکھنا ذرا فلک_پیر دیکھنا ہوش اڑ نہ جائیں صنعت_بہزاد دیکھ کر آئینہ رکھ کے سامنے تصویر دیکھنا پروانے کر چکے تھے سرانجام خودکشی فانوس آڑے آ گیا تقدیر دیکھنا شاید خدانخواستہ آنکھیں دغا کریں اچھا نہیں نوشتۂ_تقدیر دیکھنا باد_مراد چل چکی لنگر اٹھاؤ یاسؔ پھر آگے بڑھ کے خوبیٔ_تقدیر دیکھنا
مجھے دل کی خطا پر یاسؔ شرمانا نہیں آتا پرایا جرم اپنے نام لکھوانا نہیں آتا مجھے اے ناخدا آخر کسی کو منہ دکھانا ہے بہانہ کر کے تنہا پار اتر جانا نہیں آتا مصیبت کا پہاڑ آخر کسی دن کٹ ہی جائے_گا مجھے سر مار کر تیشے سے مر جانا نہیں آتا دل_بے_حوصلہ ہے اک ذرا سی ٹھیس کا مہماں وہ آنسو کیا پیے_گا جس کو غم کھانا نہیں آتا سراپا راز ہوں میں کیا بتاؤں کون ہوں کیا ہوں سمجھتا ہوں مگر دنیا کو سمجھانا نہیں آتا