Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zafar Gorakhpuri's Photo'

ظفر گورکھپوری

1935 - 2017 | ممبئی, انڈیا

ممتاز ترقی پسند شاعر

ممتاز ترقی پسند شاعر

ظفر گورکھپوری

غزل 29

نظم 2

 

اشعار 20

دیکھیں قریب سے بھی تو اچھا دکھائی دے

اک آدمی تو شہر میں ایسا دکھائی دے

ذہنوں کی کہیں جنگ کہیں ذات کا ٹکراؤ

ان سب کا سبب ایک مفادات کا ٹکراؤ

  • شیئر کیجیے

شاید اب تک مجھ میں کوئی گھونسلہ آباد ہے

گھر میں یہ چڑیوں کی چہکاریں کہاں سے آ گئیں

فلک نے بھی نہ ٹھکانا کہیں دیا ہم کو

مکاں کی نیو زمیں سے ہٹا کے رکھی تھی

نہیں معلوم آخر کس نے کس کو تھام رکھا ہے

وہ مجھ میں گم ہے اور میرے در و دیوار گم اس میں

دوہا 6

بھوکی بھیڑ ہے جسم میں بس سیپی بھر خون

چرواہے کو دودھ دے یا تاجر کو اون

  • شیئر کیجیے

پربت ہو تو پھینک دوں کسی طرح اے جان

کیا چھاتی پہ ہے دھرا خود میں ہی انجان

  • شیئر کیجیے

سکھی ری جب یہ ٹھان لی جانا ہے ساجن دوار

کیا سانسوں کی بیڑیاں کیا تن کی تلوار

  • شیئر کیجیے

من صحرا ہے پیاس کا تن زخموں کی سیج

ساری دھرتی کربلا مولا پانی بھیج

  • شیئر کیجیے

ہرے بھرے کچھ دھیان تھے اور نہ تھا کچھ پاس

پاؤں تلے سے کھینچ لی کس نے ٹھنڈی گھاس

  • شیئر کیجیے

گیت 1

 

کتاب 9

 

ویڈیو 10

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
دیگر
Ab ke saal poonam mein

مہدی حسن

Chalta phirta Taj Mahal

پنکج اداس

Ek taraf uska ghar ek taraf maikada

پنکج اداس

Fasle gul hai sajaa hai maikhana

نصرت فتح علی خان

Mahol bemazaa hai tere pyar ke baghair

پنکج اداس

Mujhe maut di ke hayaat di

نامعلوم

Pathar kaha gaya kabhi sheesha kaha gaha

پنکج اداس

عشق میں کیا کیا میرے جنوں کی کی نہ برائی لوگو نے

منی بیگم

دن کو بھی اتنا اندھیرا ہے مرے کمرے میں

پنکج اداس

دن کو بھی اتنا اندھیرا ہے مرے کمرے میں

پنکج اداس

متعلقہ شعرا

"ممبئی" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے