Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zafar Tabish's Photo'

ظفر تابش

1957 | دلی, انڈیا

ظفر تابش کے اشعار

جب بھی جھک کر ملتا ہوں میں لوگوں سے

ہو جاتا ہوں اپنے قد سے اونچا میں

نہ کہو تم بھی کچھ نہ ہم بولیں

آؤ خاموشیوں کے لب کھولیں

بظاہر یوں تو میں سمٹا ہوا ہوں

اگر سوچو تو پھر بکھرا ہوا ہوں

کیا جانے کیوں جلتی ہے

صدیوں سے بچاری دھوپ

صرف ظفر تابشؔ ہیں ہم

غالبؔ میرؔ نہ حالیؔ ہیں

بستی بستی جنگل جنگل گھوما میں

لیکن اپنے گھر میں آ کر سویا میں

منظر سے لا منظر تک

آنکھیں خالی خالی ہیں

سو رہے تھے شہر بھی جنگل بھی جب

رو رہا تھا نیلا امبر ٹوٹ کر

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے