Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zafar Tabish's Photo'

ظفر تابش

1957 | دلی, انڈیا

ظفر تابش کے اشعار

منظر سے لا منظر تک

آنکھیں خالی خالی ہیں

نہ کہو تم بھی کچھ نہ ہم بولیں

آؤ خاموشیوں کے لب کھولیں

جب بھی جھک کر ملتا ہوں میں لوگوں سے

ہو جاتا ہوں اپنے قد سے اونچا میں

کیا جانے کیوں جلتی ہے

صدیوں سے بچاری دھوپ

بستی بستی جنگل جنگل گھوما میں

لیکن اپنے گھر میں آ کر سویا میں

سو رہے تھے شہر بھی جنگل بھی جب

رو رہا تھا نیلا امبر ٹوٹ کر

بظاہر یوں تو میں سمٹا ہوا ہوں

اگر سوچو تو پھر بکھرا ہوا ہوں

صرف ظفر تابشؔ ہیں ہم

غالبؔ میرؔ نہ حالیؔ ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے