زین العابدین خاں عارف
غزل 42
اشعار 16
پانی نکل کے دشت میں جاری ہے جا بجا
یارب گیا ہے کون یہ سر پر اڑا کے خاک
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تم اپنی زلف سے پوچھو مری پریشانی
کہ حال اس کو ہے معلوم ہو بہو میرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دم کا آنا تو بڑی بات ہے لب پر عارفؔ
ضعف نے حرف شکایت کبھی آنے نہ دیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
فرقت میں کار وصل لیا واہ واہ سے
ہر آہ دل کے ساتھ اک ارماں نکل گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہوں تشنہ کام دشت شہادت زبس کہ میں
گرتا ہوں آب خنجر و شمشیر دیکھ کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے