Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zubair Qaisar's Photo'

زبیر قیصر

1975 | اٹک, پاکستان

زبیر قیصر کے اشعار

ترا جواب مرے کام کا نہیں ہے اب

کہ میں تو بھول چکا ہوں سوال ویسے ہی

یہ نفسیاتی مریضوں کا شہر ہے قیصرؔ

کوئی سوال اٹھاؤ گے مارے جاؤ گے

میں اس کے جال میں آؤں گا دیکھنا قیصرؔ

وہ مجھ کو دھوکے سے گھر میں بلا کے مارے گا

تری تصویر اٹھائی ہوئی ہے

روشنی خواب میں آئی ہوئی ہے

صبح تک بے طلب میں جاگوں گا

آج تو بے سبب میں جاگوں گا

شکستہ خواب مرے آئینے میں رکھے ہیں

یہ کیا عذاب مرے آئنے میں رکھے ہیں

Recitation

بولیے