کاشف حسین غائر
غزل 95
اشعار 30
حال پوچھا نہ کرے ہاتھ ملایا نہ کرے
میں اسی دھوپ میں خوش ہوں کوئی سایہ نہ کرے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہماری زندگی پر موت بھی حیران ہے غائرؔ
نہ جانے کس نے یہ تاریخ پیدائش نکالی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیا چاہتی ہے ہم سے ہماری یہ زندگی
کیا قرض ہے جو ہم سے ادا ہو نہیں رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ان ستاروں میں کہیں تم بھی ہو
ان نظاروں میں کہیں میں بھی ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دھوپ سائے کی طرح پھیل گئی
ان درختوں کی دعا لینے سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے