خالد عرفان کے اشعار
بھوک تخلیق کا ٹیلنٹ بڑھا دیتی ہے
پیٹ خالی ہو تو ہم شعر نیا کہتے ہیں
-
موضوع : شعر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نہ ہوں پیسے تو استقبالیوں سے کچھ نہیں ہوگا
کسی شاعر کو خالی تالیوں سے کچھ نہیں ہوگا
میں نے بس اتنا ہی لکھا آئی لو یو اور پھر
اس نے آگے کر دیا تھا گال انٹرنیٹ پر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیسا عجیب آیا ہے اس سال کا بجٹ
مرغی کا جو بجٹ ہے وہی دال کا بجٹ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
گرمی جو آئی گھر کا ہوا دان کھل گیا
ساحل پہ جب گیا تو ہر انسان کھل گیا
-
موضوع : گرمی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جو تم پرفیوم میں ڈبکی لگا کر روز آتی ہو
فضا تم سے معطر ہے ہوا میں کچھ نہیں رکھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اب گھر کے دریچے میں آئے گی ہوا کیسے
آگے بھی پلازا ہے پیچھے بھی پلازا ہے
جو لغت کو توڑ مروڑ دے جو غزل کو نثر سے جوڑ دے
میں وہ بد مذاق سخن نہیں وہ جدیدیا کوئی اور ہے
دو چار دن سے میری سماعت بلاک تھی
تم نے غزل پڑھی تو مرا کان کھل گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ٹی وی کا یہ مذاق ادیبوں کے ساتھ ہے
شاعر سے دگنا رکھ دیا قوال کا بجٹ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بکتی ہے اب کتاب بھی کیسٹ کے ریٹ پہ
کیسے بنے گا غالبؔ و اقبالؔ کا بجٹ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بچھڑے تھے جب یہ لوگ مہینہ تھا جون کا
سوہنی بنا رہی تھی مہینوال کا بجٹ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ