aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",Rub"
احمد عقیل روبی
1940 - 2014
مصنف
شاہ روم خان ولی
born.1986
شاعر
روبینہ ممتاز روبی
born.1964
روپ ساگر
born.1982
روبی جھا
born.1978
محمود حافظ عبدالرب مرزا
رب نواز مائل
مولوی محمد عبدالرب
ذکاء الرّب رباب
روہت گور روح
born.1983
روپ کرشن بھٹ
خلیل الرب
1915 - 1999
روح افزا رحمان
مولوی شیخ عبدالرب صاحب، دہلوی
فضل محمود رو خان
کوئی بھی رت ہو اس کی چھبفضا کا رنگ روپ تھی
ہے مرا دشت جنوں سات آسمانوں سے دو چندربع مسکوں وادئ وحشت کی چوتھائی نہیں
تری الفت میں جتنی میری ذلت بڑھتی جاتی ہےقسم ہے رب عزت کی کہ عزت بڑھتی جاتی ہے
اے شوقؔ رونا آتا ہے اس بد نصیب پرجو خاک روب کوچۂ جاناں نہ ہو سکا
دیار دوست میں عشاق بیچارے جہاں بیٹھےپکڑ کر کان اٹھایا خاک روب کوئے جاناں نے
سفر شاعری میں ایک عام سفربھی ہے اورحرکت کا استعارہ بھی ۔ منزل کو پالینے کیلئے سفرہی بنیادی شرط ہے ۔ شاعروں نے سفرکی مشکلوں اوران کے نتیجےمیں حاصل ہونے والی خوشیوں کا الگ الگ ڈھنگ سے اظہارکیا ہے ۔ یہ شاعری زندگی کےمشکل لمحوں میں حوصلے کا ذریعہ بھی ہے۔
لفظ مرثیہ عربی لفظ ’رثا‘ سے مشتق جس کے معنی ہیں کسی کی وفات پر رنج و غم ظاہر کرنااور رونا۔ اردو شاعری کی ایک صنف کی حیثیت سے کسی بھی عزیز کی وفات پر اظہار غم سے |متعلق نظم کو مرثیہ کہا جا سکتا ہے
فن شعر و شاعری اور روح بلاغت
حمیداللہ شاہ ہاشمی
زبان
زندہ رود
جاوید اقبال
سوانح حیات
مثنوی مولانائے روم
مولانا جلال الدین رومی
مثنوی
حقیقت روح انسانی
امام محمد غزالی
روح غزل
مظفر حنفی
انتخاب
سفرنامۂ روم و مصر و شام
شبلی نعمانی
سفر نامہ
روح اقبال
یوسف حسین خاں
تحقیق
روح روشن مستقبل
سید طفیل احمد منگلوری
مقالات/مضامین
سفر نامہ روم و مصر و شام
مفتاح العلوم شرح مثنوی مولانا روم
مولوی محمد نذیر عرشی
شرح
طاہرہ قرۃ العین
مارتھا روٹ
ترجمہ
نصرت فتح علی خان
رہ گئی رسم اذاں روح بلالی نہ رہی
محمد بدیع الزماں
تاریخ انقلاب روس
ایم۔ ایم۔ جوہر
عالمی تاریخ
”کوئی بات نہیں تم سو جاؤ۔۔۔ میں ٹھیک ہوں۔“ صبح جب دونوں شعبے میں ملے تو مونا نے اپنے پرس سے Vicks نکال کر ارمان کو دی۔ ارمان نے اسے مٹھی میں بند کرتے ہوئے مونا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالیں اور کہا۔۔۔ ”Vicks دینے سے کچھ نہیں ہوتا میڈم!۔۔۔...
کبھی بیٹھے سب میں جو روبرو تو اشارتوں ہی سے گفتگووہ بیان شوق کا برملا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
سب سے نظر بچا کے وہ مجھ کو کچھ ایسے دیکھتاایک دفعہ تو رک گئی گردش ماہ و سال بھی
آ گیا عین لڑائی میں اگر وقت نمازقبلہ رو ہو کے زمیں بوس ہوئی ہوئی قوم حجاز
جب ظلم و ستم کے کوہ گراںروئی کی طرح اڑ جائیں گے
اس نے جلتی ہوئی پیشانی پہ جب ہاتھ رکھاروح تک آ گئی تاثیر مسیحائی کی
قلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیںکچھ بھی پیغام محمد کا تمہیں پاس نہیں
روح نے عشق کا فریب دیاجسم کو جسم کی عداوت میں
ہم کہ روٹھی ہوئی رت کو بھی منا لیتے تھےہم نے دیکھا ہی نہ تھا موسم ہجراں جاناں
مرا وقت مجھ سے بچھڑ گیا مرا رنگ روپ بگڑ گیاجو خزاں سے باغ اجڑ گیا میں اسی کی فصل بہار ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books