aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سکت"
بسمل الہ آبادی
1899 - 1975
شاعر
نین سکھ
born.1750
سنتوش پرسوانی سنت
born.1975
رنجن آزار
born.1974
مصنف
رائے سرب سکھ دیوانہ
1727 - 1788/89
مطبع اہل سنت و جماعت، بریلی
ناشر
مطبع اہل سنت برقی پریس، مراداباد
جے ایس سنت سنگھ اینڈ سنز، دہلی
ادارہ اہل سنت و جماعت، حیدرآباد
رادھا سوامی ست سنگ بیاس
مکتبہ اہل سنت والجماعت، دہلی
ست نرائن مہاراج
ست پال بھاردواج عارف
سمت نامہ پبلی کیشنز، نئی دہلی
سمت کپور
عطیہ کار
جو گزاری نہ جا سکی ہم سےہم نے وہ زندگی گزاری ہے
باہر آنے کی بھی سکت نہیں ہم میںتو نے کس موسم میں پنجرے کھولے ہیں
وہ مفلسوں سے کہتا تھاکہ دن بدل بھی سکتے ہیں
مسعود بغل میں بستہ دبائے اسکول جارہا تھا۔ آج اس کی چال بھی سست تھی۔ جب اس نے بے کھال کے تازہ ذبح کیے ہوئے بکروں کے گوشت سے سفید سفید دھواں اٹھتا دیکھا تو اسے راحت محسوس ہوئی۔ اس دھوئیں نے اس کے ٹھنڈے ٹھنڈے گالوں پر گرم گرم...
نہ سکت ہے ضبط غم کی نہ مجال اشکبارییہ عجیب کیفیت ہے نہ سکوں نہ بے قراری
مزاحیہ شاعری بیک وقت کئی ڈائمنشن رکھتی ہے ، اس میں ہنسنے ہنسانے اور زندگی کی تلخیوں کو قہقہے میں اڑانے کی سکت بھی ہوتی ہے اور مزاح کے پہلو میں زندگی کی ناہمواریوں اورانسانوں کے غلط رویوں پر طنز کرنے کا موقع بھی ۔ طنز اور مزاح کے پیرائے میں ایک تخلیق کار وہ سب کہہ جاتا ہے جس کے اظہار کی عام زندگی میں توقع بھی نہیں کی جاسکتی۔ یہ شاعری پڑھئے اور زندگی کے ان دلچسپ علاقوں کی سیر کیجئے۔
طنزومزاح کی شاعری بیک وقت کئی ڈائمنشن رکھتی ہے ، اس میں ہنسنے ہنسانے اور زندگی کی تلخیوں کو قہقہے میں اڑانے کی سکت بھی ہوتی ہے اور مزاح کے پہلو میں زندگی کی ناہمواریوں اورانسانوں کے غلط رویوں پر طنز کرنے کا موقع بھی ۔ طنز اور مزاح کے پیرائے میں ایک تخلیق کار وہ سب کہہ جاتا ہے جس کے اظہار کی عام زندگی میں توقع بھی نہیں کی جاسکتی۔ یہ شاعری پڑھئے اور زندگی کے ان دلچسپ علاقوں کی سیر کیجئے۔
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
सकतسکت
power strength, credit, trust
گرونانک دیو
گوپال سنگھ
سکھ ازم
آٹھ راتیں سات کہانیاں
نعیمہ جعفری پاشا
افسانہ
تحقیق و تدوین
محمد موصوف احمد
تحقیق کے طریقہ کار
مشاہدات
ہوش بلگرامی
خود نوشت
گرو گرنتھ صاحب اور اسلام
ابو الامان امرتسری
گورو نانک
گور بچن سنگھ طالب
سوانح حیات
تعلیم کی اہمیت سنت نبوی کی روشنی میں
علامہ یوسف القرضاوی
Jul 2000
کابل میں سات سال
عبیداللہ سندھی
سفر نامہ
آدمی اور سکے
مہندر ناتھ
ناول
جھارکھنڈ میں اردو نثر اور شاعری کی سمت و رفتار 1960 کے بعد
پروفیسر احمد سجاد
دکھ سکھ
کرشن بہاری نور
مجموعہ
سات آسمان اور ان کی بلندیاں
محمد عیسیٰ اعظمی
سائنس
سات کھیل
راجندر سنگھ بیدی
ڈرامہ
بابا گرو نانک دیو جی اور ان کی مقدس تعلیمات
گیانی کرتار سنگھ کوئل
چار سمت کا دریا
شمس الرحمن فاروقی
رباعی
’’تسلیاں اور دلاسے بیکار ہیں۔ لوہے اورسونے کے یہ مرکب میں چھٹانکوں پھانک چکا ہوں۔ کون سی دوا ہے جو میرے حلق سے نہیں اتاری گئی، میں آپ کے اخلاق کا ممنون ہوں مگر ڈاکٹر صاحب میری موت یقینی ہے۔ آپ کیسے کہہ رہے ہیں کہ میں دق کا مریض...
پس گیا لوٹ گیا دل میں سکت ہی نہ رہیسر تھے تمکین کے جس گت میں وہ گت ہی نہ رہی
تنگ سی سڑک پر ہیںدونوں سمت دوکانیں
مرزا کی والدہ ماجدہ کانام کسی کو معلوم نہ ہوسکا لیکن انھوں نے اپنے ایک خط میں شکایت کی ہے کہ ایک شخص نے ان کو بڑھاپے میں ماں کی گالی دی۔ اس سے ثابت ہے کہ غالب کی کم سے کم ایک ماں ضرور تھی۔ تعلیم: معلوم نہیں مرزا...
ایک ضرب اور بھی اے زندگیٔ تیشہ بدستسانس لینے کی سکت اب بھی مری جان میں ہے
احساس سے کب تلک لہو لےہاتھوں میں کہاں سکت کہ بڑھ کر
اب کوئی مجھ سے پوچھے۔ بندہ خدا تو ایک پینتیس روپے کا ملازم، تجھے بھلا عشق سے کیا کام۔ کرایہ وصول کر اور چلتا بن۔ لیکن آفت یہ ہوئی صاحب کہ ایک دن جب میں سولہ نمبر کی کھولی کا کرایہ وصول کرنے گیا اور دروازہ ٹھوکا تو اندرسے رکما...
پلیگ تو خوف ناک تھی ہی، مگر کوارنٹین اس سے بھی زیادہ خوف ناک تھی۔ لوگ پلیگ سے اتنے ہراساں نہیں تھے جتنے کوارنٹین سے، اور یہی وجہ تھی کہ محکمہ حفظانِ صحت نے شہریوں کو چوہوں سے بچنے کی تلقین کرنے کے لیے جو قد آدم اشتہار چھپوا کر...
سب کے چہرے فق تھے گھر میں کھانا بھی نہ پکا تھا۔ آج چھٹا روز تھا۔ بچے اسکول چھوڑے گھروں میں بیٹھے اپنی اور سارے گھر والوں کی زندگی وبال کیے دے رہے تھے۔ وہی مارکٹائی، دھول دھپا، وہی اودھم اور قلابازیاں جیسے ۱۵اگست آیا ہی نہ ہو۔ کمبختوں کو...
وہ عورت چاہتا تھا۔ عورت، خواہ وہ کسی شکل میں ہو۔ عورت کی ضرورت اس کی زندگی میں یک بیک پیدا نہیں ہوئی تھی۔ ایک زمانے سے یہ ضرورت اس کے اندر آہستہ آہستہ شدت اختیار کرتی رہی تھی۔ اور اب دفعتاً اس نے محسوس کیا تھا کہ عورت کے...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books