aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مدراس"
یونیورسٹی آف مدراس
ناشر
ٹملناڈو ٹکسٹ بک سوسائٹی، مدراس
مطبع غوثیہ، مدراس
مکتبہ مظفری، مدراس
دارالتصنیف، مدراس
مطبع کریمی، مدراس
مدراس یونیورسٹی
اے۔ جے۔ اردو سیمنار، مدراس
مطبعۃ نوری الحدودۃ، مدراس
مطبع حیدری، مدراس
حقانی برقی پریس، مدراس
مدینہ برقی پریس، مدراس
مطبوعہ شاہ الحمیدیہ اسٹیم پریس، مدراس
مدرسہ محمدی باغ دیوان صاحب، مدراس
مطبع فیروز، مدراس
لنکا میں میں نیورا ایلیا سے کنیڈی ایک ٹورسٹ بس کے ذریعے گیا۔ بس میں ایک سنگھالی طالب علم سے میری دوستی ہوگئی۔ اس نے راستے میں مجھے اپنے ساتھ کھانا کھلایا۔ اس کا نام راجہ تھا۔ اس نے میرے لئے پھل بھی خریدے۔ بس میں بہت سے ڈھول رکھے...
(ڈاکٹر (مس) پدما میری ابراہام کٌرین۔ عمر ۲۹ سال۔ تعلیم، ایم۔ ایس۔ سی۔ (مدراس) پی ایچ۔ ڈی (کولمبیا) قد، پانچ فٹ ۲ انچ۔ رنگت، گندمی۔ آنکھیں، سیاہ۔ بال، سیاہ۔ شناخت کا نشان، بائیں کنپٹی پر بھورا تل۔ وطن، کوچین (ریاست کیرالا)۔ مادری زبان، ملیالم۔ آبائی مذہب، سیرین چرچ آف مالا...
مدراس کی مٹی میں نہاں تاج شہیداںبھارت کے مسلماں
ہمیں بس اتنا ہی معلوم ہے کہ آریوں کے آنے کے تھوڑے ہی دنوں بعد جنوبی ہند میں تامل (مدراس) تیلگو (آندھرا) کنڑ (میسور) اور ملیالم (کیرالہ) مختلف علاقوں میں پھیل گئیں اور مختلف اوقات میں مختلف آریائی اثرات قبول کرتی رہیں۔ یہاں اس بحث کی ضرورت نہیں کہ آریوں...
نواب صاحب نے ان سب کو بھی ہاتھوں ہاتھ لیا اور اپنی اپنی جگہ لا کر بٹھایا۔ ابھی ان کو بٹھانے سے فارغ نہ ہوئے تھے کہ منشی محمد علی تشنہ چم ننگے، نشے میں چور، جھومتے جھامتے اندر آئے۔ نوجوان آدمی ہیں مگر عجیب حال ہے، کبھی برہنہ پڑے...
मद्रासمَدراس
جنوبی ہند کا ایک شہر جو اب چننئی کے نام سے جانا جاتا ہے
خطبات مدراس
سید سلیمان ندوی
انڈین نیشنل کانگریس مدراس
سر سید احمد خاں
خطبات
مدراس میں اردو
نصیر الدین ہاشمی
انیسویں صدی میں مدراس کے اردو اخبار
محمد عبدالحق
صحافت
اسلامیات
امانتی کتب خانہ خاندان شرف الملک مدراس کے اردو مخطوطات
محمد غوث
مدراس میں اردو ادب کی نشوونما
محمد افضل الدین اقبال
تحقیق و تنقید
شمس العلماء قاضی عبیداللہ اورینٹل لائبریری مدراس کے اردو مخطوطات
قطب مدراس حضرت شیخ مخدوم عبدالحق ساوی
کاوش بدری
حدیقۃ المرام
مولوی محمد مہدی واصف
ترجمہ
کتب خانہ رحمانیہ مدراس کے اردو مخطوطات
خطوط
سفرنامۂ کرناٹک
سید تراب علی
مدراس میں اردو ادب کی نشونما
’’لیکن کیپٹن صاحب میں تو کتوں کی صورت تک سے بیزار ہوں۔ میں۔۔۔‘‘ ’’ارے بھئی نہیں۔ مہینہ بھرکی تو بات ہے۔ میں مدراس سےواپس آتےہی اسےاپنے ہاں لےجاؤں گا۔‘‘...
صوبہ متحدہ کے اپر پرائمری اسکولوں میں درجہ چہارم تک مشترکہ زبان یعنی ہندوستانی کی ریڈریں پڑھائی جاتی ہیں، صرف رسم الخط جدا ہوتا ہے، زبان میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔ صیغہ تعلیم کا منشا یہ ہوگا کہ اس طرح سے طلباء میں چین سے ہندوستانی کی بنیاد پڑ جائے...
اوّلین افسانہ نگاروں میں عباسی بیگم کا پہلا افسانہ ’’گرفتار قفس‘‘ مطبوعہ ’’تہذیبِ نسواں‘‘ لاہور، 1915ءہے۔ عباسی بیگم (والدہ حجاب امتیاز علی) کا تعلق مدراس کے ایک متمول اور روشن خیال گھرانے سے تھا۔ عباسی بیگم کے ابتدائی افسانے ’’تہذیب نسواں‘‘ لاہور، ’’عصمت‘‘ دہلی، ’’خاتون‘‘ علی گڑھ اور ’’تمدن‘‘ دہلی...
میر محفل کا پورا نام (سابق) سیکنڈ لفیٹن نواب محمد عمر مجاہد نحاس پاشا کنجو تھا۔ بینک میں تازہ وارد تھے۔ خود کو کرناٹک کا نواب بتاتے تھے۔ تیور اور طنطنہ سے نواب ہی لگتے تھے، مگر ایسا معلوم ہوتا تھا کہ اپنی قلمرد کے نام سے پہلے انہوں نے...
(۵) لفظ ’’اردو‘‘ کے معنی ہمارے یہاں horde (’’جم غفیر‘‘) کبھی نہیں رہے، اور نہ اس زبان کا نام ’’اردو‘‘ اس لیے پڑا کہ یہ کسی Camp یا لشکر گاہ کی زبان تھی۔ (۶) اگر یہ زبان صرف مسلمانی lingua franca (ہرجگہ بولی اور سمجھی جانے والی زبان) تھی، تو...
تاہم ہماری کھال ابھی حسب ضرورت موٹی نہیں ہوئی تھی۔ اور ہم ہمہ وقت سیسموگراف کی طرح لرزتے رہتے تھے کہ اس کا کام ہی زلزلوں کے جھٹکے ریکارڈ کرنا ہے۔ تیئس سال اس پیشے سے متعلق رہنے کے بعد ہم اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ آدمی اپنی آنکھوں...
رسم خط کے اختلاف سے ہر صوبہ کی زبانوں کا اختلاف بھی ظاہر ہوتا ہے۔ یہ تو عربوں کے بیانات تھے، اب فارسی والوں کے لیجئے، امیر خسرو نے جو ساتویں صدی ہجری کے آخر اور آٹھویں صدی کے شروع میں تھے (یعنی تیرہویں صدی عیسوی کے آخر اور چودہویں...
یہ دانش گاہوں کا بھی شہر ہے کہ یہیں بنارس ہندو یونیورسٹی ہے جس کی تاسیس 1916 میں مدن موہن مالویہ نے کی تھی، جس میں اردو کے پہلے لکچرر مرزا محمد حسن فائز بنارسی تھے۔ اس کے عربی، فارسی، اردو کے شعبوں سے خطوط غالب کے مرتب مولوی مہیش...
اسی طرح، اس بات کا بھی الزام اردو کے علما پر جانا چاہیے کہ جدید ہندی کی قدامت بلکہ اردو پر اس کے تفوق زمانی کے بارے میں ہندی علما نے جو کہا، اس کا رد اردو علما نے سائنسی اور تاریخی بنیادوں پر نہ کیا بلکہ کیا ہی نہیں۔...
انیسویں صدی میں ہندوستان تاریخ کی ایک بڑی پیچیدہ راہ سے گذر رہا تھا۔ جاگیردارانہ نظام کمزور ہوکر مر رہا تھا اور مر نہیں چکا تھا، دیہی معیشت اور صنعت کا زوال ہو چکا تھا۔ اس کی جگہ کسی دوسرے نظام نے پوری طرح نہیں لی تھی۔ بنگال اور مدراس...
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books