aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ہریاول"
کنول ضیائی
1927 - 2012
شاعر
کندن اراولی
born.1934
مصنف
ہریانہ اردو اکیڈمی، ہریانہ
ناشر
محکمۂ تعلقات عامہ، ہریانہ
ہریہر ناتھ شاستری
ہریانہ وقف بورڈ، انبالہ
ہریہر پرساد گپت
لالہ ہردیال
ہریانہ ہندی گرنتھ اکادمی، چنڈی گڑھ
راز پبلیکیشنز، ہریانہ
ہرپال
سمت پرکاشن، ہریانہ
شعبۂ نشر و اشاعت، ہریانہ
ہریانہ ساہتیہ اکادمی، چندی گڑھ
انجم پبلی کیشنز، ہریانہ
(۱)رمضان کے پورے تیس روزوں کے بعد آج عید آئی۔ کتنی سہانی اور رنگین صبح ہے۔ بچے کی طرح پر تبسم، درختوں پر کچھ عجیب ہریاول ہے۔ کھیتوں میں کچھ عجیب رونق ہے۔ آسمان پر کچھ عجیب فضا ہے۔ آج کا آفتاب دیکھ کتنا پیارا ہے گویا دنیا کو عید کی خوشی پر مبارکباد دے رہا ہے۔ گاؤں میں کتنی چہل پہل ہے۔ عید گاہ جانے کی دھوم ہے۔ کسی کے کرتے میں بٹن نہیں ہیں تو سوئی تاگا لینے دوڑے جا رہا ہے۔ کسی کے جوتے سخت ہو گئے ہیں۔ اسے تیل اور پانی سے نرم کر رہا ہے۔ جلدی جلدی بیلوں کو سانی پانی دے دیں۔ عید گاہ سے لوٹتے لوٹتے دوپہر ہو جائے گی۔
یہ سب کچھ ایک لمحے کے اندر اندر ہوا۔ اس نے پھر میری طرف دیکھامگر اس دفعہ سوال کرنے والی لاج بھری آنکھوں سے۔۔۔ شاید اس کو اب اس بات کا احساس ہوا تھا کہ اس کی مسکراہٹ کسی غیر مرد کے تبسم سے جا ٹکرائی ہے۔وہ گہرے سبز رنگ کا دوپٹا اوڑھے ہوئے تھی۔ معلوم ہوتا تھا کہ آس پاس کی ہریاول نے اپنی سبزی اسی سے مستعار لی ہے۔ اس کی شلوار بھی اسی رنگ کی تھی۔ اگر وہ ...
کیرت ساگر کے کنارے عورتوں کا بڑا جمگھٹ لگا تھا۔ نیلگوں گھٹائیں چھائی تھیں۔ عورتیں سولہ سنگار کیے ساگر کے پر فضا میدان میں ساون کی رم جھم برکھاکی رت لوٹ رہی تھیں۔ شاخوں میں جھولے پڑے تھے۔ کوئی جھولا جھولتی، کوئی گانا گاتی، کوئی ساگر کے کنارے بیٹھی لہروں سے کھیلتی تھی۔ ٹھنڈی خوش گوار ہوا، پانی کی ہلکی پھوار، پہاڑیوں کی نکھری ہوئی ہریاول، لہروں کے دلف...
لکھی سنگھ سائیکلوسٹائل کے قریب بیٹھا سوچ رہا تھا،اس وقت نہ تو اسے ہندوستان کی اقتصادی بدحالی کا خیال تھا اور نہ خاکروبوں کی ہڑتال کے متعلق تشویش تھی۔ آج شام کو گھر پکانے کے لیے کیا لے جائے، بس اسی بات نے اسے پریشان کر رکھا تھا۔ گھر میں صحن کا تین چوتھائی حصہ چھوڑ کر باقی میں بسنتو نے پام اور پاراکر اس کے علاوہ پودینہ اور بینگن کے پودے لگا رکھے تھے...
اور اب میری ساری دنیا اس کہرے میں نہائی ہوئی ہریاول کا حصہ ہےمیری خوشیاں بھی اور ڈر بھی
قسمت ایک مذہبی تصور ہے جس کے مطابق انسان اپنے ہرعمل میں پابند ہے ۔ وہ وہی کرتا ہے جو خدا نے اس کی قسمت میں لکھ دیا ہے اور اس کی زندگی کی ساری شکلیں اسی لکھے ہوئے کے مطابق ظہور پزیر ہوتی ہیں ۔ شاعری میں قسمت کے موضوع پر بہت سی باریک اور فلسفیانہ باتیں بھی کی گئی ہیں اور قسمت کا موضوع خالص عشق کے باب میں بھی برتا گیا ہے ۔ اس صورت میں عاشق اپنی قسمت کے برے ہونے پر آنسو بہاتا ہے ۔
اینول آف اردو اسٹڈیز کی فہرست دیکھیں۔ آپ سرچ بکس میں لفظ لکھ کرتلاش کرسکتے ہیں۔
اینول آف اردو اسٹڈیز
हरियावलہریاول
green
احتساب العروض
علم عروض / عروض
روشنی کم تپش زیادہ
علی اقبال
مقالات/مضامین
اٹھارہ سو ستاون اور ہریانہ
عطاءالرحمن قاسمی
مذاہب اور انسانیت
شمارہ نمبر-003،004
کشمیری لال ذاکر
جمناتٹ
لہو کی ہریالی
مظفر وارثی
گیت
ہندوستان کی اکیاون اول خواتین
بانو سرتاج
سوانح حیات
مزدوروں کا پیغمبر کارل مارکس
ہریانہ کا اردو ادب
دیس راج سپرہ
ہریانہ کی فارسی خدمات
دھرم دیو سوامی
شب عریاں
تخت سنگھ
مجموعہ
ایک ٹکڑا دھوپ
تذکرۂ شعرائے ہریانہ
رانا گنوری
تذکرہ
ابو الہول کی روح
اکرم الہ آبادی
جاسوسی
تذکرة الحفاظ
مولوی عبد الاول
آنکھوں کی بوسیدہ شاخوں سے پھوٹتی ہریاوللوگ نہیں کہتے
ایک نظم کُل ہونے کے بجائے یہ نظم تصویروں، ڈھیلے ڈھالے طورپر منسوب تصویروں کا ایک سلسلہ ہے اور آخری حصے میں روانی کی شدت میں نمایاں کمی ہے جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ ذہنی عمل آہستہ آہستہ کم ہوتا گیا۔ تشبیہات کی مخصوص نوع۔ ان کی شدید وضاحت اور جس طرح ان میں سے ہرایک جدا نظر آتی ہے اور قارئین کی توجہ اپنی طرف کھینچی ہے، الگ الگ توضحیح فقروں کی جاذب تو...
نیویارک سے وجاہت جب جہاز میں بیٹھا تو گویا وہ ایک لمبی اونگھ سے جاگا۔ اسے کچھ معلوم نہیں تھا کہ جہاز تک پہنچنے کا عمل کیوں کر اور کیسے مکمل ہوا۔ لیکن ایک دم سے اسے یوں محسوس ہوا جیسے بابا حسب معمول اس کے پا س آن بیٹھے ہیں۔ ان کے ہاتھ کا لمس اس کے دل کو چھو گیا۔ بابا دل جوئی کے انداز میں سرگوشی سے اس سے ہم کلام ہوئے۔ ’’وجاہت میرے بچے سنو غور سے سنو ...
وہ پرانی روشیں باغ کی ویراں بھی ہوئیںڈالیاں پیرہن برگ سے عریاں بھی ہوئیں
عشرت قتل گہہ اہل تمنا مت پوچھعید نظارہ ہے شمشیر کا عریاں ہونا
دو پاؤں بنے ہریالی پرایک تتلی بیٹھی ڈالی پر
تھیں بنات النعش گردوں دن کو پردے میں نہاںشب کو ان کے جی میں کیا آئی کہ عریاں ہو گئیں
عجیب زندگی تھی ان کی۔ گھر میں مٹی کے دو چار برتنوں کے سوا کوئی اثاثہ نہیں۔ پھٹے چیتھڑوں سے اپنی عریانی کو ڈھانکے ہوئے دنیا کی فکروں سے آزاد۔ قرض سے لدے ہوئے۔ گالیاں بھی کھاتے، مار بھی کھاتے مگر کوئی غم نہیں۔ مسکین اتنے کہ وصولی کی مطلق امید نہ ہونے پر لوگ انہیں کچھ نہ کچھ قرض دے دیتے تھے۔ مٹر یا آلو کی فصل میں کھیتوں سے مٹر یا آلو اکھاڑ لاتے اور بھ...
بیکاری و عریانی و مے خواری و افلاسکیا کم ہیں فرنگی مدنیت کی فتوحات
وہ بولی، ’’ڈوب جانے دو۔‘‘وہ پورے چاند کی رات مجھے اب تک نہیں بھولتی۔ میری عمر ستر برس کے قریب ہے، لیکن وہ پورے چاند کی رات میرے ذہن میں اس طرح چمک رہی ہے جیسے ابھی وہ کل آئی تھی۔ ایسی پاکیزہ محبت میں نے آج تک نہیں کی ہو گی۔ اس نے بھی نہیں کی ہو گی۔ وہ جادو ہی کچھ اور تھا۔ جس نے پورے چاند کی رات کو ہم دونوں کو ایک دوسرے سے یوں ملا دیا کہ وہ پھر گھر نہیں گئی۔ اسی رات میرے ساتھ بھاگ آئی اور ہم پانچ چھ دن محبت میں کھوئے ہوئے بچوں کی طرح ادھر ادھر جنگلوں کے کنارے ندی نالوں پر اخروٹوں کے سائے تلے گھومتے رہے، دنیا و مافیہا سے بے خبر۔ پھر میں نے اسی جھیل کے کنارے ایک چھوٹا سا گھر خرید لیا اور اس میں ہم دونوں رہنے لگے۔ کوئی ایک مہینہ کے بعد میں سری نگر گیا اور اس سے یہ کہہ کے گیا کہ تیسرے دن لوٹ آؤں گا۔ تیسرے دن میں لوٹ آیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ وہ ایک نوجوان سے گھل مل کے باتیں کر رہی ہے۔ وہ دونوں ایک ہی رکابی میں کھانا کھا رہے تھے۔ ایک دوسرے کے منہ میں لقمے ڈالتے جاتے ہیں اور ہنستے جاتے ہیں۔ میں نے انہیں دیکھ لیا۔ لیکن انہوں نے مجھے نہیں دیکھا۔ وہ اپنی مسرت میں اس قدر محو تھے کہ انہوں نے مجھے نہیں دیکھا۔ اور میں نے سوچا کہ یہ پچھلی بہار یا اس سے بھی پچھلی بہار کا محبوب ہے، جب میں نہ تھا اور پھر شاید اور آگے بھی کتنی ہی ایسی بہاریں آئیں گی، کتنی ہی پورے چاند کی راتیں، جب محبت ایک فاحشہ عورت کی طرح بے قابو ہو جائے گی اور عریاں ہو کے رقص کرنے لگے گی۔ آج تیرے گھر میں خزاں آ گئی ہے۔ جیسے ہر بہار کے بعد آتی ہے۔ اب تیرا یہاں کیا کام۔ اس لئے میں یہ سوچ کر ان سے ملے بغیر ہی واپس چلا گیا اور پھر اپنی پہلی بہار سے کبھی نہیں ملا۔
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books