aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ہموار"
عمار اقبال
شاعر
انور جلال پوری
1947 - 2018
انوار انجم
1942 - 1967
نشتر خانقاہی
1931 - 2006
ناز مرادآبادی
عمار یاسر مگسی
انوارعباس
مصنف
انور پاشا
منشی انوار حسین تسلیم
عمار نعیمی
انوار الحسن انوار
انوار فطرت
انوار احمد قریشی نشتر
انوار انصاری
سید انوار احمد
دو چار گام راہ کو ہموار دیکھناپھر ہر قدم پہ اک نئی دیوار دیکھنا
منزل عشق پہ نکلا تو کہا رستے نےہر کسی کے لئے ہموار نہیں ہوتا میں
زنار باندھ سبحۂ صد دانہ توڑ ڈالرہ رو چلے ہے راہ کو ہموار دیکھ کر
یہ چودہ بیسوائیں اچھی خاصی مالدار تھیں۔ اس پر شہر میں ان کے جو مملوکہ مکان تھے، ان کے دام انہیں اچھے وصول ہو گیے تھے اور اس علاقہ میں زمین کی قیمت برائے نام تھی اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ان کے ملنے والے دل و جان سے ان کی مالی امداد کرنے کے لیے تیا ر تھے۔ چنا نچہ انہوں نے اس علاقے میں جی کھول کر بڑے بڑے عالیشان مکان بنوانے کی ٹھانی۔ ایک اونچی اور ہموار...
چاک وعدہ نہ سلے زخم تمنا نہ کھلےسانس ہموار رہے شمع کی لو تک نہ ہلے
ہولی موسم بہار میں منایا جانے والا ایک مقدس مذہبی اور عوامی تہوار ہے۔ اس دن لوگ ایک دوسرے پر رنگ پھینک کر محظوظ ہوتے ہیں، گھروں کے آنگن کو رنگوں سے سجایا جاتا ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب ہولی کے مختلف رنگوں سے مزین ہے ۔ جس میں ہندوستان کے عوامی سروکار اور اتحاد باہمی کی فضا ہموار ہے ۔ یہ انتخاب پڑھیے اور دوستوں کو شریک کیجیے۔
واعظ کلاسیکی شاعری کا ایک اہم کردار ہے جو شاعری کے اور دوسرے کرداروں جیسے رند ، ساقی اور عاشق کے مقابل آتا ہے ۔ واعظ انہیں پاکبازی اور پارسائی کی دعوت دیتا ہے ، شراب نوشی سے منع کرتا ہے ، مئے خانے سے ہٹا کر مسجد تک لے جانا چاہتا ہے لیکن ایسا ہوتا نہیں بلکہ اس کا کردار خود دوغلے پن کا شکار ہوتا ہے ۔ وہ بھی چوری چھپے میخانے کی راہ لیتا ہے ۔ انہیں وجوہات کی بنیاد پر واعظ کو طنز و تشنیع کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اس کا مزاق اڑا جایا جاتا ہے ۔ آپ کو یہ شاعری پسند آئے گی اور اندازہ ہوگا کہ کس طرح سے یہ شاعری سماج میں مذہبی شدت پسندی کو ایک ہموار سطح پر لانے میں مدد گار ثابت ہوئی ۔
دوستی کا جذبہ ایک بہت پاک اور شفاف جذبہ ہے ۔ اس سے انسانوں کے درمیان ایک دوسرے کو جاننے ، سمجھنے اور ایک دوسرے کیلئے جینے کی راہیں ہموار ہوتی ہیں ۔ شاعروں نے اس اہم انسانی جذبے اور رشتے کو بہت پھیلاؤ کے ساتھ موضوع بنایا ہے ۔ دوستی پر کی جانے والی اس شاعری کے اور بھی کئی ڈائمینشن ہیں ۔ دوستی کب اور کن صورتوں میں دشمنی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہے ؟ ہم سب اگرچہ اپنی عام زندگی میں ان حالتوں سے گزرتے ہیں لیکن شعوری طور پر نہ انہیں جان پاتے ہیں اور نہ سمجھ پاتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور ان انجانی صورتوں سے واقفیت حاصل کیجئے ۔
हमवारہموار
even, smooth
levelled, plain, even, smooth
کلیات امور طبیعیہ
حکیم تسخیر احمد
انوار صوفیہ
عبد الحق محدث دہلوی
تصوف
نور نامہ
انوار حسین
نعت
تاریخ شام
فلپ کے ہتی
عالمی تاریخ
انوار سہیلی کی کہانیاں
ملا حسین واعظ کاشفی
افسانہ
انوار الازکیا
شیخ فرید الدین عطار
تذکرہ
انوار اقبال
علامہ اقبال
انتخاب
تحریک پاکستان میں علامہ اقبال کاکردار
انوار احمد
تاریخ
انوار الاولیا
فرید الدین گنج شکر
چشتیہ
عورت اسلامی معاشرے میں
سید جلال الدین عمری
اسلامیات
لال قلعہ کی ایک جھلک
ناصر نذیر فراق دہلوی
اخلاقیات
انوار آصفیہ
منظر علی اشہر
ہندوستانی تاریخ
انوار صوفیائے حیدرآباد
سید بشیر احمد
ملفوظات
ممتاز شیریں
اشاریہ
انوار العارفین
حافظ محمد حسین مرادآبادی
گرنے والی ان تعمیروں میں بھی ایک سلیقہ تھاتم اینٹوں کی پوچھ رہے ہو مٹی تک ہموار گری
اپنے ہونے سے بھی انکار کئے جاتے ہیںہم کہ رستہ ترا ہموار کئے جاتے ہیں
عورتوں کے متعلق اس کا نظریہ یہ تھا کہ مرد خواہ کتنا ہی بوڑھا ہو جائے مگر اس کو عورت جوان ملنی چاہیے۔ عورت میں جوانی کو وہ اتنا ہی ضروری خیال کرتا تھاجتنا اپنے ٹینس کھیلنے والے ریکٹ میں بنے ہوئے جال کے اندر تناؤ کو۔ دوستوں کو کہا کرتا تھا،’’زندگی کے ساز کا ہر تار ہر وقت تنا ہونا چاہیے۔ تاکہ ذرا سی جنبش پر بھی وہ لرزنا شروع کر دے۔‘‘ یہ لرزش، یہ کپکپا...
جیسا کہ میں عرض کر چکا ہوں، زندگی بڑے ہموار طریقے پر افتاں و خیزاں گزر رہی تھی۔ اسٹوڈیو کا مالک ’ہر مزجی فرام جی‘ جو موٹے موٹے لال گالوں والا موجی قسم کا ایرانی تھا، ایک ادھیڑ عمر کی خوجہ ایکٹرس کی محبت میں گرفتار تھا؛ ہر نو وارد لڑکی کے پستان ٹٹول کر دیکھنا اس کا شغل تھا۔ کلکتہ کے بازار کی ایک مسلمان رنڈی تھی جو اپنے ڈائریکٹر، ساونڈ ریکارڈسٹ اور ا...
برچھیاں تول کے ہر غول سے خوں خوار بڑھےنیزے ہاتھوں میں سنبھالے ہوئے اسوار بڑھے
آخر کو زندگی کے قدموں میں بچھ گئے ہماور اس کی ٹھوکروں سے ہموار ہو کے نکلے
اللہ دتا کی ایک لڑکی تھی، زینب۔۔۔ اس کی شادی ہوچکی تھی مگر اپنے گھرمیں اتنی خوش نہیں تھی۔ اس لیے کہ اس کا خاوند اوباش تھا۔ پھر بھی وہ جوں توں نبھائے جارہی تھی۔ زینب اپنے بھائی طفیل سے تین سال بڑی تھی۔ اس حساب سے طفیل کی عمر اٹھارہ انیس برس کے قریب ہوتی تھی۔ وہ لوہے کے ایک چھوٹے سے کارخانے میں کام سیکھ رہا تھا۔ لڑکا ذہین تھا، چنانچہ کام سیکھنے کے دو...
جہاں تک میرا خیال ہے، سلیم کی طبیعت کا غیر معمولی سکون ان کتابوں کے انتھک مطالعہ کا نتیجہ تھا جنھیں اس نے بڑے قرینے سے الماری میں سجا رکھا تھا۔ سلیم کا عزیز ترین دوست ہونے کی حیثیت میں، میں اس کی طبیعت کے غیر معمولی سکون سے سخت پریشان تھا۔ مجھے اندیشہ تھا کہ یہ سکون کسی وحشت خیز طوفان کا پیش خیمہ ہے۔ اس کے علاوہ مجھے سلیم کی صحت کا بھی بہت خیال تھا...
میری پیشانی پہ اس بل کی جگہ ہے ہی نہیںصبر کے ساتھ جو ہموار پڑا ہے مجھ میں
آخری ملاقات کے بعد میں نے اپنے میزبان دوست سے رخصت چاہی اور اپنے گھر روانہ ہوگیا۔ اس دوران میں جنگ چھڑ گئی اور میں تیرہ برس تک اس جزیرے پر نہ جاسکا۔تیرہ برس کے بعد جب میں جزیرے پر پہنچا تو میرے دوست کی حالت بہت خستہ ہو چکی تھی۔ میں نے ایک ہوٹل میں کمرا کرائے پر لیا ،کھانے پر اپنے دوست سے ولسن کے متعلق بات ہوئی۔وہ خاموش رہا۔ اس کی یہ خاموشی بڑی افسردہ تھی۔ میں نے بے چین ہو کرپوچھا،’’کہیں اس نے خود کشی تو نہیں کرلی۔‘‘میرے دوست نے آہ بھری،’’یہ درد بھری داستان میں تمہیں کیا سناؤں۔۔۔ ولسن کی اسکیم معقول تھی کہ وہ پچیس برس آرام سے گزار سکتا ہے۔ پر اسے یہ معلوم نہیں تھا کہ آرام کے پچیس برس گزارنے کے ساتھ ہی اس کی قوتِ ارادی ختم ہو جائے گی۔قوتِ ارادی کو زندہ رکھنے کے لیے کشمکش ضروری ہے۔ ہموار زمین پر چلنے والے پہاڑیوں پر نہیں چڑھ سکتے۔۔۔ اس کا تمام روپیہ ختم ہوگیا۔ ادھار لیتا رہا۔ لیکن یہ سلسلہ کب تک جاری رہتا۔ قرض خواہوں نے اسے تنگ کرنا شروع کیا۔ آخر ایک روز اس نے اپنی جھونپڑی کے اس کمرے میں جہاں وہ سوتا تھا، بہت سے کوئلے جلائے اور دروازہ بند کردیا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books