aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "क्रिसमस"
کرشمہ بکس، شیخ پورہ
مصنف
اگاتھا کرسٹی
کریسینٹ مسلم ایسوسی ایشن، ٹورنٹو
ناشر
ڈیوڈ کرسٹل
کریسنٹ کوآپریٹیو پبلشنگ سوسائٹی لمیٹڈ، گیا
کرس ہارمن
کرشمۂ طور پریس، لاہور
اسٹیفرڈ کرپس
1989 - 1952
کریسنٹ پبلیکیشنز وائٹ ہاؤس، گیا
کرینسٹ پبلیسنگ کمپنی، علی گڑھ
سوگندھی گلی کے نکڑ پر خط ڈالنے والے لال بھبکے کے پاس کھڑی تھی۔ ہوا کے تیز جھونکے سے اس بھبکے کی آہنی زبان جو اس کے کھلے ہوئے منہ میں لٹکتی رہتی ہے، لڑکھڑائی تو سوگندھی کی نگاہیں یک بیک اس کی طرف اٹھیں جدھر موٹر گئی تھی مگر...
حیرانی سے میرا منہ کھلا رہ گیا اور میں نے معاملہ کی تہہ تک پہنچنے کے لئے جلدی سے پوچھا، ’’اور آپ سکول کے پاس بکریاں چرایا کرتے تھے۔‘‘ داؤجی نے کرسی چارپائی کے قریب کھینچ لی اور اپنے پاؤں پائے پر رکھ کر بولے، ’’جان پدر اس زمانے میں...
نگاہ گرم کرسمس میں بھی رہی ہم پرہمارے حق میں دسمبر بھی ماہ جون ہوا
شیخ سلیم نے اس کو جھاگ کی طرح بٹھا دیا،’’ ہوگا تمہاری ماں کا سر۔۔۔جب شادی کا دن آئے گا، دیکھ لینا۔۔۔ چلو آؤ میرے ساتھ مجھے تم سے چند باتیں کرنی ہیں۔‘‘ شادی کا دن آگیا۔ بارات جب دولہن والوں کے گھر کے پاس پہنچی تو کوئی شخص سر...
کچھ عشق کیا کچھ کام کیاوہ لوگ بہت خوش قسمت تھے
شاعری میں وطن پرستی کے جذبات کا اظہار بڑے مختلف دھنگ سے ہوا ہے ۔ ہم اپنی عام زندگی میں وطن اور اس کی محبت کے حوالے سے جو جذبات رکھتے ہیں وہ بھی اور کچھ ایسے گوشے بھی جن پر ہماری نظر نہیں ٹھہرتی اس شاعری کا موضوع ہیں ۔ وطن پرستی مستحسن جذبہ ہے لیکن حد سے بڑھی ہوئی وطن پرستی کس قسم کے نتائج پیدا کرتی ہے اور عالمی انسانی برادری کے سیاق میں اس کے کیا منفی اثرات ہوتے ہیں اس کی جھلک بھی آپ کو اس شعری انتخاب میں ملے گی ۔ یہ اشعار پڑھئے اور اس جذبے کی رنگارنگ دنیا کی سیر کیجئے ۔
عام زندگی میں ہم پھول کی خوشبو اور اس کے الگ الگ رنگوں کےعلاوہ اورکچھ نہیں دیکھتے ۔ پھول کوموضوع بنانےوالی شاعری کا ہمارا یہ انتخاب پڑھ کرآپ کوحیرانی ہوگی کہ شاعروں نے پھول کو کتنے زاویوں سے دیکھا اوربرتا ہے ۔ پھول اس کی خوبصورتی اوراس کی نرمی کو محبوب کے حسن سے ملا کربھی دیکھا گیا ہے اوراس کے مرجھا نے کو حسن کے زوال اوربے ثباتیِ زندگی کی علامت بھی بنایا گیا ہے ۔ پھول کے ساتھ کانٹوں کا کرداراوربھی دلچسپ ہے ۔ کانٹوں کونسبتاً ثبات حاصل ہے اوران کے کردارمیں دوغلہ پن نہیں ۔ ہمیں پتا ہے کہ کانٹے چھب سکتے ہیں اورتکلیف پہنچا سکتے ہیں اس لئے ان سے دوری بنائ جاسکتی ہے لیکن پھولوں کی خوبصورتی کے دھوکے میں آکرہم ان سے قربت بنا لیتے ہیں اور نقصان اٹھاتے ہیں ۔ یہاں پھول اور کانٹے مختلف انسانی کرداروں کی استعاراتی تعبیر ہیں ۔
معشوق کا فراق اور اس سے جدائی عاشق کیلئے تقریبا ایک مستقل کیفیت ہے ۔ وہ عشق میں ایک ایسے ہجر کو گزار رہا ہوتا ہے جس کا کوئی انجام نہیں ہوتا ۔ یہ تصور اردو کی کلاسیکی شاعری کا بہت بنیادی تصور ہے ۔ شاعروں نے ہجر وفراق کی اس کہانی کو بہت طول دیا ہے اور نئے نئے مضامین پیدا کئے ہیں ۔ جدائی کے لمحات ہم سب کے اپنے گزارے ہوئے اور جئے ہوئے لمحات ہیں اس لئے ان شعروں میں ہم خود اپنی تلاش کرسکتے ہیں ۔
क्रिसमसکرسمس
Christmas
لسانیات کیا ہے
لسانیات
دہری سازش
ناول
شب گزیدہ
جاسوسی
گمنام منزل
آخری کوٹھی کے اسرار
طاق نسیاں
زہراب نیل
ڈاکٹر کی ڈائری
011-012
سید ناظر حسین شاہ
Jan, Feb 1969آئینۂ قسمت
بے نام خطوط
کمند ہوا
لسانیات کیا ہے؟
009
May 1957آئینۂ قسمت
آخری کوٹھی کے اسرار
رومانی
شہد کے کرشمے
سید واجد حسین
چھمو بیگم اس معرکے کے بعد ٹھمک ٹھمک چلتی آن کر چاندنی پر بیٹھ گئیں اور عینک لگا کر بڑے ٹھسے سے چاروں طرف نظر ڈالی۔ بوا مدن خود بڑی ہائی برو سوز خوان تھیں۔ انہوں نے کبھی چھمو بیگم کی پروانہ کی۔ سوز ختم ہوچکا تھا۔ گوٹے کے پھنکے...
اس کے بواٹی پھٹے پاؤں ٹوٹی چپلوں میں تھے۔ ہاتھوں کے ناخنوں میں برتن مانجھ مانجھ کر کیچ جمی ہوئی تھی۔ سانس میں پیاز کے باسی لچھوں کی بو تھی۔ قمیض کے بٹن ٹوٹے ہوئے اور دوپٹے کی لیس ادھڑی ہوئی تھی۔ اس ماندے حال میں جب وہ بانو بازار...
’’آہ۔۔۔ اوہ۔۔۔ وہ دیکھو سرو کے پیچھے سے چاند کس قدر اسٹائل سے جھانک رہا ہے۔‘‘ ’’بلواؤں امینہ آپا کو!‘‘...
چورنگھی کے سپر میں رہنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ وہاں شکار مل جاتا ہے۔ کلکتہ کے کسی ہوٹل میں اتنا اچھا شکار نہیں ملتا جتنا سپر میں۔ اور جتنا اچھا شکار کرسمس کے دنوں میں ملتا ہے اتنا کسی دوسرے سیزن میں نہیں ملتا۔ میں اب...
پانچواں خط۔۔۔ کوشلیا دیوی کے نام شریمتی کوشلیا دیوی، نمسکار۔...
سات مہینے تک سگرٹ اور سوسائٹی سے اجتناب کیا لیکن خدا بڑا مسبب الاسباب ہے۔ آخر ایک دن جب وہ وعظ سن کر خوش خوش گھر لوٹ رہے تھے تو انہیں بس میں ایک سگرٹ لائٹر پڑا مل گیا۔ چنانچہ پہلے ہی بس اسٹاپ پر اترپڑے اور لپک کر گولڈ...
چہرہ فروغ مے سے گلستاں کئے ہوئے اس کوندے میں ندی جھما جھم کرنے لگتی، جیسے ٹشو کی ساری۔ (معاف کیجئے، یہ تیر بھی اسی ترکش کا ہے)...
’’تم نے قوم کی مفت تعلیم کا ذمہ کیوں لے رکھا ہے؟‘‘ اب ان کے چہرے پر دانائی کی وہ چھوٹ پڑنے لگی جو عموماً دوالہ نکلنے کے بعد طلوع ہوتی ہے۔ مرزا کا خیال ہے کہ جب تک دو تین دفعہ دو الہ نہ نکلے آدمی کو دکان داری...
صرف آس پاس کی عورتوں اور پڑوس کے مردوں تک مسز ڈی کوسٹا کی معلومات محدود نہیں تھیں۔ اسے دوسرے محلے کے لوگوں کے متعلق بھی بہت سی باتیں معلوم تھیں۔ چنانچہ جب وہ اپنے سوجے ہوئے پیر کا علاج کرنے کی غرض سے باہر جاتی تو گھرلوٹتے ہوئے دوسرے...
وہاں اروند نے بڑی تقریر کی کہ جب تک انگریز ہمارے اوپر حکمران رہےگا اور ملک کو سوراج نہیں ملےگا ایسے غریبوں کی ایسی حالت رہےگی۔ پھر وہ کہتے حکومت کو کچھ کرنا چاہیے۔ پھر کہتے ہیں اناتھ آشرم (کفالت خانے، مقیم خانے) جو ہیں وہ کچھ نہیں کرتے۔ ہم...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books