aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "मेला"
میلہ رام وفاؔ
1895 - 1980
شاعر
قلق میرٹھی
1832/3 - 1880
امجد اشرف ملا
born.1999
اشرف مولا نگری
born.1958
پنڈت میلا رام
مدیر
سید علی بانی میلہ
ناشر
میاں مولا بخش کشتہ
مصنف
خضر تمیمی
1919 - 1974
ڈاکٹر مولا بخش
1963 - 2021
میرٹھ میلہ، میرٹھ
منشی مولی بخش
منیجر نوجوان گرنتھ مالا، دہلی
مطبع مطلع نور، لاہور
مولا شاہ
رتن منی گرنتھ مالا، مہاراشٹر
یہ ایک میلہ ہے وعدہ کسی سے کیا لے گاڈھلے گا دن تو ہر اک اپنا راستہ لے گا
دنیا بھر کی یادیں ہم سے ملنے آتی ہیںشام ڈھلے اس سونے گھر میں میلہ لگتا ہے
اک بار اس نے مجھ کو دیکھا تھا مسکرا کراتنی تو ہے حقیقت باقی کہانیاں ہیں
ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوںایک میلے میں پہنچا ہمکتا ہوا
بھیڑ تنہائیوں کا میلا ہےآدمی آدمی اکیلا ہے
شاعری میں کوئی لفظ کسی ایک خاص تصورسےبندھ کرنہیں رہتا۔ ہرتخلیقی ذہن اپنے لفظوں اوراپنے اظہاری وسیلوں کا ایک الگ تناظراورسیاق رکھتا ہے۔ آپ دیکھیں گے کہ دھوپ اوردوپہرکے لفظ کتنے متنوع معنویاتی زاویے رکھتے ہیں۔ یہ زندگی کی سختی اورشدت کی علامت بھی ہیں اوراس کےبرعکس بھی۔
میلو ڈرامہ
تخلیقی ذہن ناسٹلجائی کیفیتوں میں گھرا ہوتا ہے وہ باربار اپنے ماضی کی طرف لوٹتا ہے ، اسے کریدتا ہے ، اپنی بیتی ہوئی زندگی کے اچھے برے لمحوں کی بازیافت کرتا ہے ۔ آپ ان شعروں میں دیکھیں گے کہ ماضی کتنی شدت کے ساتھ عود کرتا ہے اور کس طریقے سے گزری ہوئی زندگی حال کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے لگتی ہے ۔ ہمارے اس انتخاب کو پڑھ کر آپ اپنے ماضی کو ایک نئے طریقے سے دیکھنے ، برتنے ، اور یاد کرنے کے اہل ہوں گے ۔
मेलाمیلا
fair, festival
मेलाمیلہ
پنجابی شاعراں دا تذکرہ
تصوف
سنگ میل
مجموعہ
منٹو: میرا دشمن
اوپندر ناتھ اشک
خاکے/ قلمی چہرے
سوز وطن
نظم
من و یزداں
نیاز فتح پوری
اسلامیات
ہندوستان کی جنگ آزادی کے امر شہیدوں کی سچی کہانیاں
میوا رام گپت
ہندوستانی تاریخ
میرا سفر
اے پی جے عبد الکلام
شاعری
سدا بہار پھول
منتخب مجموعۂ کلام
ذخیرۂ معلومات
منشی شیخ مولا بخش
طب یونانی
دیوان کشتہ پنجابی
کھیل کھیل میں حساب سیکھیں۔1
مالا کمار
ترجمہ
خواجہ حسن نظامی کی نثر: ثقافتی لائحہ عمل
جدید ادبی تھیوری اور گوپی چند نارنگ
تنقید
کھیل کھیل میں حساب سیکھیں-4
آج تو شہر کی روش روش پرپتوں کا میلہ سا لگا ہے
کہیں محفل ہے کہیں میلا ہےکہیں کپڑوں کے بازار سجے
اب ہر ایک کی سمجھ میں آ گیا کہ چودھری قاسم علی کے پاس کیوں اس قدر دولت ہے اور کیوں وہ قرب و جوار کے مواضعات کے مہاجن ہیں۔ جنات آ کر انہیں روپے دے جاتے ہیں۔ آگے چلئے یہ پولیس لائن ہے۔ یہاں پولیس والے قواعد کرتے ہیں۔ رائٹ لپ، پھام پھو۔نوری نے تصحیح کی، ’’یہاں پولیس والے پہرہ دیتے ہیں۔ جب ہی تو انہیں بہت خبر ہے۔ اجی حضرت یہ لوگ چوریاں کراتے ہیں۔ شہر کے جتنے چور ڈاکو ہیں سب ان سے ملے رہتے ہیں۔ رات کو سب ایک محلّہ میں چوروں سے کہتے ہیں اور دوسرے محلّہ میں پکارتے ہیں جاگتے رہو۔ میرے ماموں صاحب ایک تھانہ میں سپاہی ہیں۔ بیس روپے مہینہ پاتے ہیں لیکن تھیلیاں بھر بھر گھر بھیجتے ہیں۔ میں نے ایک بار پوچھا تھا، ماموں اتنے روپے آپ چاہیں تو ایک دن میں لاکھوں بار لائیں۔ ہم تو اتنا ہی لیتے ہیں جس میں اپنی بدنامی نہ ہو اور نوکری بنی رہے۔‘‘
یہ چودہ بیسوائیں اچھی خاصی مالدار تھیں۔ اس پر شہر میں ان کے جو مملوکہ مکان تھے، ان کے دام انہیں اچھے وصول ہو گیے تھے اور اس علاقہ میں زمین کی قیمت برائے نام تھی اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ان کے ملنے والے دل و جان سے ان کی مالی امداد کرنے کے لیے تیا ر تھے۔ چنا نچہ انہوں نے اس علاقے میں جی کھول کر بڑے بڑے عالیشان مکان بنوانے کی ٹھانی۔ ایک اونچی اور ہموار...
اندر ارمانوں کا میلہباہر سے دیکھو تو خالی
عزیز، ایک مطلع یاد آیا ہے۔ وہ عرض کیے دیتا ہوں۔ محض تعمیل ارشاد ہے مہ مصراست داغ ازرشک مہتابے کہ من دارم
میرا سانس اکھڑتے ہی سب بین کریں گے روئیں گےیعنی میرے بعد بھی یعنی سانس لیے جاتے ہوں گے
کھنڈر کی تہ سے بریدہ بدن سروں کے سواملا نہ کچھ بھی خزانوں کی آرزو کر کے
پہلے پہل میلے میں گیا تواپنی بھولی بھالی
اس کوٹھڑی کا دروازہ بند پاتا تو جا کر کواڑ کھٹکھٹاتا کہ شاید انا اندر چھپی بیٹھی ہو۔ صدر دروازہ کھلتے سنتا تو انا انا کہہ کر دوڑتا۔ سمجھتا کہ انا آگئی۔ اس کا گدرایا ہوا بدن گھل گیا۔ گلاب کے سے رخسار سوکھ گئے۔ ماں اور باپ دونو ں اس کی موہنی ہنسی کے لیے ترس ترس کر رہ جاتے۔ اگر بہت گد گدانے اور چھیڑنے سے ہنستا بھی تو ایسا معلوم ہوتا دل سے نہیں محض دل...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books