aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "रुतबा-ए-वाला"
میں اگر رونے لگوں رتبۂ والا بڑھ جائےپانی دینے سے نہال قد بالا بڑھ جائے
تسخیر کائنات کے دعوے بجا سہیہم رتبۂ خدا بھی ہوا ہے بشر کہیں
شام کے سائے گہرے ہو رہے تھے اور گوتما ابھی تک نہیں آئی تھی۔ ریستوران، جس کی بالکونی میں بیٹھا میں اس کا انتظار کر رہا تھا، شہر کے بڑے باغ کے پچھواڑے واقع تھا اور کسی پرانی خانقاہ کے مانند چیڑ، یوکلپٹس اور مولسری کے دراز قد درختوں میں گھرا ہوا تھا۔ ان خوبصورت لمبے لمبے درختوں کی نرم اور گہری سبز شاخوں میں ڈوبتے ہوئے سورج کی الوداعی کرنیں سونا بکھیر ...
مونا لیزا کی مسکراہٹ میں کیا بھید ہے؟ اس کے ہونٹوں پر یہ شفق کا سونا، سورج کا جشن طلوع ہے یا غروب ہوتے ہوئے آفتاب کا گہرا ملال؟ ان نیم وا متبسم ہونٹوں کے درمیان یہ باریک سی کالی لکیر کیا ہے؟ یہ طلوع و غروب کے عین بیچ میں اندھیرے کی آبشار کہاں سے گر رہی ہے؟ہرے ہرے طوطوں کی ایک ٹولی شور مچاتی امرود کے گھنے باغوں کے اوپر سے گزرتی ہے۔ ویران باغ کی جنگلی گھاس میں گلاب کا ایک زرد شگوفہ پھوٹتا ہے۔ آم کے درختوں میں بہنے والی نہر کی پلیا پر سے ایک ننگ دھڑنگ کالا لڑکا ریتلے ٹھنڈے پانی میں چھلانگ لگاتا ہے اور پکے ہوئے گہرے بسنتی آموں کا میٹھا رس مٹی پر گرنے لگتا ہے۔
راجدہ نے کہا تھا میرے متعلق افسانہ مت لکھنا۔ میں بدنام ہو جاؤں گی۔ اس بات کو آج تیسرا سال ہے اور میں نے راجدہ کے بارے میں کچھ نہیں لکھا اور نہ ہی کبھی لکھوں گا۔ اگرچہ وہ زمانہ جو میں نے اس کی محبت میں بسر کیا، میری زندگی کا سنہری زمانہ تھا اور اس کا خیال مجھے ایک ایسے باغ کی یاد دلاتا ہے جہاں سدا بہار درختوں کی پرسکون چھاؤں میں سچے گلاب کے پھولوں ...
रुतबा-ए-वालाرتبۂ والا
with status
لیکن یہ جوگی دل والااے گوری کنگال نہیں ہے
’’لو مرزا تفتہ ایک بات لطیفے کی سنو۔ کل ہر کارہ آیا تو تمہارے خط کے ساتھ ایک خط کرانچی بندر سے منشی فیض احمد فیض کا بھی لایا جس میں لکھا ہے کہ ہم تمہاری صدسالہ برسی مناتے ہیں۔ جلسہ ہوگا جس میں تمہاری شاعری پر لوگ مضمون پڑھیں گے۔ بحث کریں گے۔ تمہاری زندگی پر کتابیں چھپیں گی۔ ایک مشاعرہ کرنے کا ارادہ ہے۔ تم بھی آؤ اور خرچہ آمد و رفت کا پاؤ۔ دن کی روٹ...
تیرا نور ظہور سلامت اک دن تجھ پر ماہ تمامچاند نگر کا رہنے والا چاند نگر لکھ جائے گا
مومن کی پہچان یہ ہے کہ وہ ایک سوراخ سے دوبارہ نہیں ڈسا جا سکتا۔ دوسری بار ڈسے جانے کے خواہش مند کو کوئی دوسرا سوراخ ڈھونڈنا چاہیے۔ خود کو مہمان خصوصی بنتے ہم نے ایک بار دیکھا تھا۔ دوسری بار دیکھنے کی ہوس تھی۔ اب ہم ہر روز بالوں میں کنگھا کرکے اور ٹائی لگا کر بیٹھنے لگے کہ ہے کوئی اندھا محتاج جو دے سخی کو دعوت نامہ۔ بلائے اسے صدارت کے لیے۔ اپنے دوست...
’’پڑھائے گا کون؟‘‘ ہم نے دریافت کیا۔ بولے، ’’میں جو ہوں اور کون پڑھائے گا۔ اب مشق چھٹی ہوئی ہے، ورنہ مڈل تو بندے نے بھی اچھے نمبروں میں پاس کر رکھا ہے۔ اے بی، سی تو اب بھی پوری آتی ہے۔ سناؤں آپ کو؟‘‘’’اے۔ بی۔ سی۔ ڈی۔ ای۔‘‘
ہم نے دیکھا ہے کہ لوگ اندھا دھند جس دن جو کام چاہیں کردیتے ہیں۔ یہ جنتری سب کے پاس ہو تو زندگی میں انضباط آ جائے۔ ہفتے کا دن آیا اور سبھی لوگ سوٹ کیس اٹھاکر سفر پر نکل گئے۔ جو نہ جا سکے وہ بچوں کو اسکول میں داخل کرانے پہنچ گئے۔ اس سے غرض نہیں کہ اسکول کھلے ہیں یا نہیں یا کسی کے بچے ہیں بھی یا نہیں۔ جدھر دیکھو بھیڑ لگی ہے۔ اتوار کو ہر گھر کے سامنے چ...
یہ بہت مشہور جانور ہے۔ قد میں عقل سے تھوڑا بڑا ہوتا ہے۔ چوپایوں میں یہ واحد جانور ہے کہ موسیقی سے ذوق رکھتا ہے، اسی لیے لوگ اس کے آگے بین بجاتے ہیں۔ کسی اور جانور کے آگے نہیں بجاتے۔بھینس دودھ دیتی ہے لیکن وہ کافی نہیں ہوتا۔ باقی دودھ گوالا دودھ والا دیتا ہے اور دونوں کے باہمی تعاون سے ہم شہریوں کا کام چلتا ہے۔ تعاون اچھی چیز ہے لیکن دودھ کو چھان لینا چاہئیے تاکہ مینڈک نکل جائیں۔
۱۔ ہیروئن۔ کافر دوشیزہ۔ تیرتفنگ، بنوٹ پٹے اور بھیس بدلنے کی ماہر۔ دل ایمان کی روشنی سے منور۔ چھپ چھپ کر نماز پڑھنے والی۔۲۔ کافر بادشاہ۔ ہماری ہیروئن کا باپ لیکن نہایت شقی القلب۔ انجام اس کا برا ہوگا۔
ان امور میں اصل مشکل اس وقت پیش آتی ہے جب کہ کتے کو معلوم نہ ہو کہ اسے اخبار میں چھپی ہوئی ہدایت کی پابندی کرنی ہے یعنی کوئی شخص بازو لٹکاکر دوسری طرف منہ کرے تو اسے دم دبا کر کھسک جانا چاہیے۔ یا تو بعض کتے ناخواندہ ہوتے ہیں، یا اخبار نہیں پڑھتے یا جان بوجھ کر بات ٹال جاتے ہیں۔ پچھلے دنوں ایک مشہور ہوٹل کے لاؤنج میں ایک کتے کو استراحت کرتے پایا گیا...
لاہور کے ایک اخبار میں ایک وکیل صاحب کے متعلق یہ خبر مشتہر ہوئی ہے کہ کوئی ظالم ان کا سرمایہ علم و فضل اور دولت صبر و قرار اور آلات کاروبار لوٹ لے گیا ہے۔ تفصیل مال مسروقہ کی یہ ہے ایک ڈگری بی۔ اے۔ کی ایک ایل ایل بی کی۔ ایک کیریکٹر سرٹیفیکٹ بدیں مضمون کہ حامل سرٹیفیکٹ ہذا کبھی جیل نہیں گیا۔ اس پر ہر قسم کے مقدمے چلے لیکن یہ ہمیشہ بری ہوا۔ الماری کا...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books