aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "andvaa"
شارق جمال ناگپوری
1927 - 2003
شاعر
آل انڈیا یونانی طبی کانفرنس، دہلی
ناشر
آل انڈیا مسلم پرنسل لا بورڈ، دہلی
انڈیا آفس لائبریری اینڈ ریکارڈز
نوید انجم
مجلس گیارہ ستارے انڈیا، بہار
ناردرن انڈیا پرنٹنگ پریس، لکھنؤ
پبلیشرز انڈیا، دہلی
اثر پبلیکیشنز، گیا، انڈیا
انڈیا بک امپوریم، بھوپال
اندرا گاندھی
مصنف
سینٹرل پرنٹنگ آفس، گورنمنٹ آف انڈیا
زارا انڈیا، نئی دہلی
ٹائمس آف انڈیا پرکاشن، نئی دہلی
جوش لٹریری سوسائٹی، انڈیا، کنیڈا
آئندہ کی فرضی عشرت کے وعدوں سے نہ کر بیتاب ہمیںکہتا ہے زمانہ جس کو خوشی آتی ہے نظر کم یاب ہمیں
نیم سجدے میں پڑھا کرتے تھے چھوتے تھے جبیں سےوہ سارا علم تو ملتا رہے گا آئندہ بھی
کچھ نظر آتا نہیں اس کے تصور کے سواحسرت دیدار نے آنکھوں کو اندھا کر دیا
نہ کوئی آئندہنہ گزشتہ
اب تک تو جو قسمت نے دکھایا وہی دیکھاآئندہ ہو کیا نفع و ضرر دیکھ رہے ہیں
تقسیم ہند پر دس بہترین اردو ناول یہاں پڑھیں۔ اس صفحہ پرتقسیم ہند کے موضوع پر اردو ناول دستیاب ہیں، جن کو ریختہ نے ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔
پاکستان کے معروف ترین اور محترم جدید شاعروں میں سے ایک، اپنے نوکلاسیکی آہنگ کے لیے معروف
ناصر کاظمی کی پیدائش ۱۹۲۳ کو انبالہ میں ہوئی ۔ جدید شاعروں میں ناصر کاظمی کا نام بہت اہمیت کا حامل ہے ۔انھوں نے اپنی شاعری میں ہجرت اور تقسیم ملک کے دکھ درد کو پوری طرح جذب کر لیا ہے ۔ چھوٹی بحروں میں خوبصورت اشعار کی تخلیق ناصر کاظمی کا طرّۂ امتیاز ہے ۔ ان کے زمانے کے تقریباً تمام بڑے گلوکاروں نے ان کی غزلوں کو آواز دی ہے۔
انڈا کیسے پھوٹا
محسن خاں
ڈراما
دی ڈسکوری آف انڈیا
جواہر لعل نہرو
خود نوشت
مسلمان اور موجودہ سیاسی کشمکش
سید ابوالاعلیٰ مودودی
ہندوستان
انڈیا ونس فریڈم
ریاض الرحمن شروانی
تاریخ
آل انڈیا ریڈیو اور اردو
رفعت سروش
انواع فلسفہ
ولیم ارنسٹ ہاکنگ
فلسفہ
ایسٹ انڈیا کمپنی اور باغی علماء
انتظام اللہ شہابی
بھارت کا خاتمہ
خوشونت سنگھ
اصول لغت
آل انڈیا ایجوکیشنل لٹریری بک سوسائٹی رجسٹرڈ لاہور
لغات و فرہنگ
فرقہ واریت اور فرقہ وارانہ فسادات
اصغر علی انجینئر
اصول سیاسیات
محمد رحمت علی
اسلامیات
نشریات اور آل انڈیا ریڈیو
اخلاق اثر
صحافت
لکھنؤ کا عوامی اسٹیج
سید مسعود حسن رضوی ادیب
ڈرامہ کی تاریخ و تنقید
جتنے دکھ تھے جتنی امیدیں سب سے برابر کام لیامیں نے اپنے آئندہ کی اک تصویر بنانے میں
حضرت کو علم غیب ہے یا شاہ انس و جاںآئندہ و گزشتہ کا سب حال ہے عیاں
میں بے پناہ اندھیروں کو صبح کیسے کہوںمیں ان نظاروں کا اندھا تماشبین نہیں
حال میرے لیے ہے لمحۂ آئندہ نشورؔوقت شاعر کے لیے پہلے گزر جاتا ہے
اب آنکھوں سے اور نہ دیکھا جائے گااب آنکھوں کو اندھا کر کے دیکھا جائے
آئندہ شام کو ہم رویا کڑھا کریں گےمطلق اثر نہ دیکھا نالیدن سحر میں
کسے معلوم کیا ہوگا مآل آئندہ نسلوں کاجواں ہو کر بزرگوں کی روایت چھوڑ دی ہم نے
شہر کے گوشوں میں ہیں بکھرے ہوئےپا شکستہ سر بریدہ خواب
کبھی ایک پل کو کبھی ایک عرصہ صدائیں سنی ہیں مگر یہ انوکھی ندا آ رہی ہےبلاتے بلاتے تو کوئی نہ اب تک تھکا ہے نہ آئندہ شاید تھکے گا
میں نے کل خواب میں آئندہ کو چلتے دیکھارزق اور عشق کو اک گھر سے نکلتے دیکھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books