aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "jaan"
جاں نثار اختر
1914 - 1976
شاعر
مظہر مرزا جان جاناں
1699 - 1781
حیرت الہ آبادی
1835 - 1892
جون ایلیا
1931 - 2002
عیش دہلوی
1779 - 1874
شاد لکھنوی
1805 - 1899
حکیم آغا جان عیش
میر یار علی جان
1812 - 1879
جان کاشمیری
مرزا آسمان جاہ انجم
آتش اندوری
جانی لکھنوی
نواب معظم جاہ شجیع
رویندر جین
مصنف
گیان چند جین
1923 - 2007
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
جب کہ تجھ بن نہیں کوئی موجودپھر یہ ہنگامہ اے خدا کیا ہے
وصال جاں فزا تو کیافراق جاں گسل کی بھی
بہت پہلے سے ان قدموں کی آہٹ جان لیتے ہیںتجھے اے زندگی ہم دور سے پہچان لیتے ہیں
تجھ سے کچھ ملتے ہی وہ بے باک ہو جانا مرااور ترا دانتوں میں وہ انگلی دبانا یاد ہے
ممتاز جدید اردو شاعروں میں شامل،فلم نغمہ نگار، فلم ’’امراؤجان‘‘ کے نغموں کے لیے مشہور،بھارتیہ گیان پیٹھ ایوارڈ یافتہ
जानجان
life, soul, sweetheart, vigour
know, understand, trust, believe
जान''جان
life,essence,soul,spirit
जाँجاں
soul, life
ज़ाँزاں
name of a tree from which arrows and spears are made
for az an-from that
امراؤ جان ادا
مرزا ہادی رسوا
2012معاشرتی
1922معاشرتی
زیر لب
صفیہ اختر
تاریخ و تنقید
امراؤ جان ادا: ایک خصوصی مطالعہ
شاہد جمیل
1991فکشن
امراو جان ادا
1979ناول
بیاض جاں
آغا سروش
نعت
جان غزل
بال سوروپ راہی
2015
ابواللیث صدیقی
1992فکشن
خیمہ جاں
محسن نقوی
مجموعہ
امراؤجان ادا
2000ناول
مرزا مظہر جان جاناں
سید تبارک علی نقش بندی
1988تحقیق
جاں نثار اختر کی شاعری
امر دہلوی
1983انتخاب
کلیات جاں نثار اختر
2003کلیات
ریختی
محسن خان محسن
2006ریختی
1960معاشرتی
تیرا فراق جان جاں عیش تھا کیا مرے لیےیعنی ترے فراق میں خوب شراب پی گئی
ترے وعدے پر جیے ہم تو یہ جان جھوٹ جاناکہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا
تم مجھ کو جان کر ہی پڑی ہو عذاب میںاور اس طرح خود اپنی سزا بن گیا ہوں میں
میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دےمیں ہوں درد عشق سے جاں بہ لب مجھے زندگی کی دعا نہ دے
ہے وہ جان اب ہر ایک محفل کیہم بھی اب گھر سے کم نکلتے ہیں
جب شاخ کوئی ہاتھ لگاتے ہی چمن میںشرمائے لچک جائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
ملاتے ہو اسی کو خاک میں جو دل سے ملتا ہےمری جاں چاہنے والا بڑی مشکل سے ملتا ہے
دل مدعی کے حرف ملامت سے شاد ہےاے جان جاں یہ حرف ترا نام ہی تو ہے
کتنا آساں تھا ترے ہجر میں مرنا جاناںپھر بھی اک عمر لگی جان سے جاتے جاتے
جدائیاں تو مقدر ہیں پھر بھی جان سفرکچھ اور دور ذرا ساتھ چل کے دیکھتے ہیں
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books