aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "mai-e-ishrat-e-shabaana"
عالمی ادارۂ اشاعت علوم اسلامیہ، ملتان
ناشر
شعبۂ اشاعت و طباعت، کشمیر
مکتبہ امارت شرعیہ
مصنف
ادارۂ اشاعت ادب، میرٹھ
ادارہ اشاعت اردو، حیدرآباد
شعبۂ نشر و اشاعت، سیتامڑھی
ادارهٔ اشاعت دینیات نظام الدین
مکتبہ اشاعت اردو، کراچی
امارت اہل حدیث، پٹنہ
ادارہ اشاعت قرآن و حدیث، لاہور
ادارۂ اشاعت اردو، امروہہ، یو، پی۔
شعبۂ نشرو اشاعت جامعہ اسلام، حیدرآباد
شعبۂ نشرو اشاعت شاہ ولی اللہ، حیدرآباد
انجمن اشاعت قرآن عظیم، کراچی
شعبۂ نشر واشاعت، دہلی
ملے مجھ کو غم سے فرصت تو سناؤں وہ فسانہکہ ٹپک پڑے نظر سے مئے عشرت شبانہ
پی جب کہ مئے عشرت کی جب یہ خطا توبہپی پی کے شراب غم سو بار کہا توبہ
شور دریائے وفا عشرت ساحل کے قریبرک گئے اپنے قدم آئے جو منزل کے قریب
بے نیازی زندگی کی ایک اہم ترین قدر ہے کہ آدمی اپنی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے اپنی ذات تک ہی محدود ہوجائے حالانکہ اس کی بھی کچھ حدیں اور کچھ خاص صورتیں ہیں ۔ شاعری میں بے نیازی کے مضمون کا بنیادی حوالہ معشوق ہے کہ وہ عاشق سے اپنی بے نیازی کا اظہار کرتا ہے اور اس کی طرف سے اپنی ساری توجہ پھیر لیتا ہے ۔ شاعروں نے بے نیازی کے اس مضمون کو اور زیادہ وسیع کرتے ہوئے خدا سے جوڑ کر بھی دیکھا ہے اور گہرے طنز کئے ہیں ۔
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
یہ دس ایسی غزلوں کا مجموعہ ہے جنہیں نامور گلوکاروں نے اپنی آواز دی ہے، یہ غزلیں محبت اور عشق کے شدید جذبے سے لبریز ہیں۔ ہماری یہ پیشکش آپ کے لیے خاص ہے۔ یہاں آپ ان غزلوں کو پڑھ سکتے ہیں جنہیں ابھی تک صرف سنتے رہے ہیں۔
मय-ए-इशरत-ए-शबानाمئے عشرت شبانہ
wine of pleasures of night
قانون موسیقی
صادق علی خان دہلوی
سرور عشرت
امانت لکھنوی
ڈرامہ
حدیقۂ عشرت
کنور درگا پرشاد بہادر
خمخانۂ عشرت
عشرت لکھنوی
نظم
سیر عشرت
اخلاقیات
دیوان عزیز
عزیز حیدرآبادی
دیوان
تلمیحات و اشارات حافظ
ڈاکٹر ذاکر حسین
عشرت غم
شیو دیال سحاب
مجموعہ
دیوان حامد
حامد حسین خان
مطالعۂ تلمیحات و اشارات اقبال
اکبر حسین قریشی
بادہ شبانہ
پیام فتحپوری
شمیم عشرت
سید حسن امام
فارسی و اردو ادب میں تلمیحات و اشارات
پروفیسر مجیب الرحمن
زبان و ادب
نامعلوم مصنف
شاعری
مانا مقام عشرت ہستی بلند ہےمیں دل کو کیا کروں کہ اسے ناپسند ہے
عشرت قتل گہہ اہل تمنا مت پوچھعید نظارہ ہے شمشیر کا عریاں ہونا
ہاں بزم شبانہ میں ہمہ شوق جو اس دنہم تھے تری جانب نگراں یاد رہے گا
عشرت حال نو مبارک ہوآپ کو سال نو مبارک ہو
اپر پرائمری سے کیا نکلے گویا بچوں سے نکل بڑوں میں آ گئے۔ یہاں کی دنیا ہی نئی ہے۔ جو لڑکا ہے آفت کا پر کالہ ہے، جو سوجھتی ہے نئی سوجھتی ہے، جو کر گزرتے ہیں اس کا اب خیال کر کے ہنسی آتی ہے۔ غرض مدرسہ نیا، ماسٹر...
بہت سے عشرت نو روز و عید میں ہیں مگنبہت وہ ہیں جو فریب امید میں ہیں مگن
مژدۂ عشرت انجام نہیں پا سکتازندگی میں کبھی آرام نہیں پا سکتا
بچھڑ گیا تو شبانہؔ ملال کیا کرنااسے بچھڑنا تھا وہم و گمان ہونا تھا
عشرت دنیائے فانی کی کہانی اور ہےیاد میں تیری جو گزرے زندگانی اور ہے
انتظام روز عشرت اور کر اے نامرادعید آتی ہی رہی ماہ صیام آ ہی گیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books