aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "rail"
پریم چند
1880 - 1936
مصنف
رئیس امروہوی
1914 - 1988
شاعر
رئیس فروغ
1926 - 1982
نقش لائل پوری
1928 - 2017
اننیا راۓ پراشر
born.1998
منشی نوبت رائے نظر لکھنوی
1864 - 1923
آفتاب رئیس پانی پتی
رئیس رامپوری
born.1930
رئیس صدیقی
born.1957
رئیس الدین رئیس
born.1948
گیتانجلی رائے
born.1990
مہتاب رائے تاباں
یوسف تقی
born.1943
رئیس انصاری
born.1951
راحیل فاروق
born.1986
تو کسی ریل سی گزرتی ہےمیں کسی پل سا تھرتھراتا ہوں
میں ایک فلم بناؤں گا اپنے ثروتؔ پراور اس میں ریل کی پٹری نہیں بناؤں گا
کسی کو گاؤں سے پردیس لے جائے گی پھر شایداڑاتی ریل گاڑی ڈھیر سارا پھر دھواں آئی
اس ایک چھوٹے سے قصبے پہ ریل ٹھہری نہیںوہاں بھی چند مسافر اترنے والے تھے
انجمؔ تمہارا شہر جدھر ہے اسی طرفاک ریل جا رہی تھی کہ تم یاد آ گئے
بارش کا لطف یا تو آپ بھیگ کر لیتے ہوں گے یا بالکنی میں بیٹھ کر گرتی ہوئی بوندوں اور چمک دار آسمان کو دیکھ کر، لیکن کیا آپ نے ایسی شاعری پڑھی ہے جو صرف برسات ہی نہیں بلکہ بے موسم بھی برسات کا مزہ دیتی ہو ؟ ۔ یہاں ہم آپ کے لئے ایسی ہی شاعری پیش کر رہے ہیں جو برسات کے خوبصورت موسم کو موضوع بناتی ہے ۔ اس برساتی موسم میں اگر آپ یہ شاعری پڑھیں گے تو شاید کچھ ایسا ہو، جو یادگار ہوجائے۔
چائے صرف ایک مشروب نہیں ایک احساس ہے، ایک لمحہ ہے، ایک ساتھی ہے۔ اس کلیکشن میں ہم نے وہ اشعار منتخب کیے ہیں جو چائے کے ساتھ جڑی ہوئی گرم جوشی، یادوں کی خوشبو، اور خاموش مسرت کو بیان کرتے ہیں۔ چاہے وہ بارش میں تنہائی ہو، محفل میں قہقہے ہوں، یا خاموشی میں بھیگی یادیں — یہ منتخب اشعار چائے کی ہر گھونٹ پر ایک تازہ احساس کا لطف دیتے ہیں۔
रेलریل
rail
दिलدل
heart, soul, mind
डलڈل
Dal Lake
dull, boring
'दिल'دلؔ
pen name
اردو لرننگ کورس
سیکھنے کے وسائل/ قواعد
سودیشی ریل
شوکت تھانوی
ریل کی کہانی
رات بہت ہوا چلی
مجموعہ
بہادر شاہ ظفر اور ان کا عہد
رئیس احمد جعفری
سیاسی تحریکیں
راجہ رام موہن رائے
سمیندر ناتھ ٹیگور
مونوگراف
عین الولایت
منشی ولایت علی خان، ولایت صفی پوری
چشتیہ
پریم چند: قلم کا سپاہی
امرت راے
سوانح حیات
آریہ سماج کی تاریخ
لالہ لاجپت رائے
کائنات راز
راز رائل پوری
ریل کے بچے
ایڈتھ نیسبٹ
ترجمہ
غلامی کی علامتیں اور غلامی کے نتائج
مضامین
فرشتے آ کر ان کے جسم پر خوشبو لگاتے ہیںوہ بچے ریل کے ڈبوں میں جو جھاڑو لگاتے ہیں
تانگے والوں کا نامریل بانوں کے نام
محسوس ہو رہا ہے کہ میں خود سفر میں ہوںجس دن سے ریل پر میں تجھے چھوڑنے گیا
ریل دیکھی ہے کبھی سینے پہ چلنے والییاد تو ہوں گے تجھے ہاتھ ہلاتے ہوئے ہم
یادوں کی ریل اور کہیں جا رہی تھی پھرزنجیر کھینچ کر ہی اترنا پڑا مجھے
پہ جیسے ریل میں دو اجنبی مسافر ہوںسفر میں ساتھ رہے یوں تو ہم تمہارے بھی
ریل کی گہری سیٹی سن کررات کا جنگل گونجا ہوگا
کبھی لڑکی پہ جو تنہا سفر کا سانحہ گزرےتو چلتی ریل میں بھی عشق کا یہ حادثہ گزرے
اک تیز تیر تھا کہ لگا اور نکل گیاماری جو چیخ ریل نے جنگل دہل گیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books