aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "takte"
تھامس ٹیٹ
مصنف
پیچھے مڑ کر کیوں دیکھا تھاپتھر بن کر کیا تکتے ہو
سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہےستارے بام فلک سے اتر کے دیکھتے ہیں
یوں جو تکتا ہے آسمان کو توکوئی رہتا ہے آسمان میں کیا
جانے کب تک تری تصویر نگاہوں میں رہیہو گئی رات ترے عکس کو تکتے تکتے
ہم بانجھ زمین کو تکتے ہیںوہ ڈھور اناج کی بات کرے
فراق گورکھپوری کی ان نظموں کو اردو شاعری میں اعلی مقام حاصل ہے ۔ یہاں یہ نظمیں ایک ساتھ لائی گئی ہیں تاکہ قاری کو اردو زبان کا ایک مختلف ذائقہ مل سکے۔
س انتخاب میں اخترالایمان کی چند نظمیں شامل ہیں۔ اردو میں عام طور پرغزل کی صنف کو زیادہ سراہا گیا اور تقریباً ہر شاعر کی کوشش ہوتی ہے کی وہ غزل کہے مگر اخترالایمان نے غزل کے بجائے نظم کو چنا اور نظم کے ایک کامیاب شاعر کی صورت میں مقبول ہوئے ان کی سب سے مشہور نظم " ایک لڑکا ہے" جو اس انتخاب کا حصّہ ہے۔ ہم ان کے یوم وفات پراس انتخاب کے ذریعہ ان کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔
معشوق کی ایک صفت اس کا فریبی ہونا بھی ہے ۔ وہ ہر معاملے میں دھوکے باز ثابت ہوتا ہے ۔ وصل کا وعدہ کرتا ہے لیکن کبھی وفا نہیں کرتا ہے ۔ یہاں معشوق کے فریب کی مختلف شکلوں کو موضوع بنانے والے کچھ شعروں کا انتخاب ہم پیش کر رہے ہیں انہیں پڑھئے اور معشوق کی ان چالاکیوں سے لطف اٹھائیے
तकतेتکتے
stare
टिकतेٹکتے
stayed
टोकताٹوکتا
interfere
टोकतेٹوکتے
to stop, admonish
تاؤتے چنگ
لاؤ تس
سوانح حیات
طاق نسیاں
اگاتھا کرسٹی
ناول
راہ گزر تکتے رہے
سیماں
معاشرتی
تاک دنا دن تاک سے
عبدالواحد سندھی
ادب اطفال
اصول علم ہندسہ
ریاضی
تخت طاؤس
محمد عبداللطیف خان کشتہؔ
تاریخ
راہ گذر تکتے رہے
تخت غالب
اوتار کرشن گنجو بھارتی سحر
تنقید
نظم
عاصی فائقی
شاعری
عروض تقطیع تال
رمضان شکور
تشریح عملی
حکیم نذیرالدین احمد
تاک دنادن تاکے سے
تخت جمہور
تخت رواں
تخت سنگھ
اٹھتا ہے خاک سے تتق نور جائے گردحیرت سے حاملان فلک ان کو تکتے ہیں
آج تمہارا رستہ تکتےمیں نے پورا سال بتایا
تیرا رستہ تکتے تکتےکھیت گگن کا سوکھ چلا ہے
ٹکٹکی باندھے وہ تکتے ہیں میں اس گھات میں ہوںکہیں کھانے لگے چکر نہ یہ ٹھہرا پانی
راہ تکتے ہیں کہیں دور کئی سست چراغاور ہوا تیز ہوئی جاتی ہے اچھا مرے دوست!
کھڑکیاں بے سبب نہیں ہوتیںتاکتے جھانکتے رہا کیجے
کبھی تصویر سے باہر نکل کر بول بھی اٹھوہمیشہ ایک سا چہرہ لئے کیوں تکتے رہتے ہو
ہم جو بے گھر ہیں ہمیں خوب سمجھ آتا ہےکس نظر سے ہمیں تکتے ہیں ٹھکانے والے
سوچتے نہیں اتنا جتنا سر کھجاتے ہیںہر طرف کنکھیوں سے بچ بچا کے تکتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books