aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "फ़साने"
وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھاوہ بات ان کو بہت نا گوار گزری ہے
ہونٹوں پہ محبت کے فسانے نہیں آتےساحل پہ سمندر کے خزانے نہیں آتے
ہم نہ ہوتے تو کسی اور کے چرچے ہوتےخلقت شہر تو کہنے کو فسانے مانگے
ہم ترستے ہی ترستے ہی ترستے ہی رہےوہ فلانے سے فلانے سے فلانے سے ملے
کبھی کہا نہ کسی سے ترے فسانے کونہ جانے کیسے خبر ہو گئی زمانے کو
خلق کی بے خبری ہے کہ مری رسوائیلوگ مجھ کو ہی سناتے ہیں فسانے میرے
جو اپنے طور سے ہم نے کبھی گزارے تھےوہ صبح و شام تو جیسے فسانے ہو گئے ہیں
جس کی باتوں کے فسانے لکھےاس نے تو کچھ نہ کہا تھا شاید
اے دل وہ عاشقی کے فسانے کدھر گئےوہ عمر کیا ہوئی وہ زمانے کدھر گئے
رخ بدلنے لگا فسانے کالوگ محفل سے اٹھ کے جانے لگے
میں مارا جاؤں گا پہلے کسی فسانے میںپھر اس کے بعد حقیقت میں مارا جاؤں گا
تم حقیقت کو لیے بیٹھے ہو تو بیٹھے رہویہ زمانہ ہے اسے ہر دن فسانے چاہئیں
سب اپنے اپنے فسانے سناتے جاتے ہیںنگاہ یار مگر ہم نوا کسی کی نہیں
درد کی کہانی کو عشق کے فسانے کوداستان بننے میں دیر کچھ تو لگتی ہے
یہ اہل بزم تنک حوصلہ سہی پھر بھیذرا فسانۂ دل ابتدا کرو اس سے
ستاروں کے دل کش فسانے نہ ہوتےبہاروں کی نازک حقیقت نہ ہوتی
صبا بھی لائی نہ کوئی پیام اپنوں کاسنا رہی ہے فسانے ادھر ادھر کے مجھے
بیچ سے ایک داستاں ٹوٹیاور پھر بن گئے فسانے دو
پھر آج آئی تھی اک موجۂ ہوائے طربسنا گئی ہے فسانے ادھر ادھر کے مجھے
وہ باتیں تری وہ فسانے ترےشگفتہ شگفتہ بہانے ترے
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books