aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aapkii"
سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہےکہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
اپنی محرومیاں چھپاتے ہیںہم غریبوں کی آن بان میں کیا
کون روتا ہے کسی اور کی خاطر اے دوستسب کو اپنی ہی کسی بات پہ رونا آیا
میں اپنی راہ میں دیوار بن کے بیٹھا ہوںاگر وہ آیا تو کس راستے سے آئے گا
خوش رہے تو کہ زندگی اپنیعمر بھر کی امیدواری ہے
اس طرح اپنی خامشی گونجیگویا ہر سمت سے جواب آئے
اس کی وہ جانے اسے پاس وفا تھا کہ نہ تھاتم فرازؔ اپنی طرف سے تو نبھاتے جاتے
اتنا مانوس نہ ہو خلوت غم سے اپنیتو کبھی خود کو بھی دیکھے گا تو ڈر جائے گا
ہم سے نہ پوچھو ہجر کے قصےاپنی کہو اب تم کیسے ہو
ابھی تلک تو نہ کندن ہوئے نہ راکھ ہوئےہم اپنی آگ میں ہر روز جل کے دیکھتے ہیں
پھر بنایا خدا نے آدم کواپنی صورت پہ ایسی صورت میں
تیغ بازی کا شوق اپنی جگہآپ تو قتل عام کر رہے ہیں
ہر کوئی اپنی ہی آواز سے کانپ اٹھتا ہےہر کوئی اپنے ہی سائے سے ہراساں جاناں
کیسے اپنی ہنسی کو ضبط کروںسن رہا ہوں کہ گھر گیا ہوں میں
پھول سے رنگ جدا ہونا کوئی کھیل نہیںاپنی مٹی کو کہیں چھوڑ کے جائیں کیسے
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دونہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
تم اپنی شرطوں پہ کھیل کھیلو میں جیسے چاہے لگاؤں بازیاگر میں جیتا تو تم ہو میرے اگر میں ہارا تو میں تمہارا
میں اپنی ہی الجھی ہوئی راہوں کا تماشہجاتے ہیں جدھر سب میں ادھر کیوں نہیں جاتا
مرے ہونٹوں پہ اپنی پیاس رکھ دو اور پھر سوچوکہ اس کے بعد بھی دنیا میں کچھ پانا ضروری ہے
جو ان پہ گزرتی ہے کس نے اسے جانا ہےاپنی ہی مصیبت ہے اپنا ہی فسانا ہے
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books