aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "family"
میں کھڑا تکتا رہا دیدارؔ حسرت سے انہیںفیملی کو لنچ پہ جب مارواڑی لے گیا
کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کیاس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی
وہ کہ خوشبو کی طرح پھیلا تھا میرے چار سومیں اسے محسوس کر سکتا تھا چھو سکتا نہ تھا
ایک ہی مژدہ صبح لاتی ہےدھوپ آنگن میں پھیل جاتی ہے
اک لفظ محبت کا ادنیٰ یہ فسانا ہےسمٹے تو دل عاشق پھیلے تو زمانا ہے
اک درد کا پھیلا ہوا صحرا ہے کہ میں ہوںاک موج میں آیا ہوا دریا ہے کہ تم ہو
آوارہ مزاجی نے پھیلا دیا آنگن کوآکاش کی چادر ہے دھرتی کا بچھونا ہے
وہ مسافر ہی کھلی دھوپ کا تھاسائے پھیلا کے شجر کیا کرتے
وبا پھیلی ہوئی ہے ہر طرفابھی ماحول مر جانے کا نئیں
در فصیل کھلا یا پہاڑ سر سے ہٹامیں اب گری ہوئی گلیوں کے مرگ زار میں ہوں
ذرا سی بات جو پھیلی تو داستان بنیوہ بات ختم ہوئی داستان باقی ہے
ہے کشادہ ازل سے روئے زمیںحرم و دیر بے فصیل نہیں
اک آگ غم تنہائی کی جو سارے بدن میں پھیل گئیجب جسم ہی سارا جلتا ہو پھر دامن دل کو بچائیں کیا
یہ زمیں یوں ہی سکڑتی جائے گی اور ایک دنپھیل جائیں گے جو طوفاں ساحلوں میں قید ہیں
مجھے اداس کر گئے ہو خوش رہومرے مزاج پر گئے ہو خوش رہو
نوحے فصیل ضبط سے اونچے نہ ہو سکےکھل کر دیار سنگ میں رویا نہ تو نہ میں
یہ اب جو آگ بنا شہر شہر پھیلا ہےیہی دھواں مرے دیوار و در سے نکلا تھا
اچھی نہیں ہے شہر کے رستوں سے دوستیآنگن میں پھیل جائے نہ بازار دیکھنا
ہو رہے ہیں فیل ہم دو سال سےگھر میں جا کر اپنا منہ دکھلائیں کیا
وہ تو یوں کہیے کہ اک قوس قزح پھیل گئیورنہ میں بھول گیا تھا تری انگڑائی کو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books