Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جشن ریختہ 2022: گرینڈ مشاعرہ

اس انتخاب میں جشن ریختہ 2022کےپروگرام 'گرینڈ مشاعرہ ' میں شامل شاعروں کے نمائندہ اشعار کو جمع کیا گیا ہے۔

مجھے شراب پلائی گئی ہے آنکھوں سے

مرا نشہ تو ہزاروں برس میں اترے گا

وجیندر سنگھ پرواز

کچھ نہ کچھ بولتے رہو ہم سے

چپ رہو گے تو لوگ سن لیں گے

فہمی بدایونی

جس کو ہر وقت دیکھتا ہوں میں

اس کو بس ایک بار دیکھا ہے

فہمی بدایونی

دیوانگی کا سبب پوچھا جا رہا تھا مری

میں چپ تھا اور ہجوم اس کا نام لے رہا تھا

اسماعیل راز

لگتا ہے کہیں پیار میں تھوڑی سی کمی تھی

اور پیار میں تھوڑی سی کمی کم نہیں ہوتی

عقیل نعمانی

جس صدی میں وفا کا چلن ہی نہیں

ہم بنائے گئے اس صدی کے لئے

منصور عثمانی

بجھی بجھی سی یہ باتیں دھواں دھواں لہجہ

کسی عذاب میں اندر سے جل رہے ہو کیا

عزیز نبیل

اسی خطا پہ بجھائے گئے چراغ مرے

میں جانتا تھا بہت کچھ ہوا کے بارے میں

شکیل اعظمی

پہلے ڈالی ترے چہرے پہ بہت دیر نظر

عید کا چاند تو پھر بعد میں دیکھا میں نے

وجیندر سنگھ پرواز

سوال تھا کہ جستجو عظیم ہے کہ آرزو

سو یوں ہوا کہ عمر بھر جواب لکھ رہے تھے ہم

عزیز نبیل

تیرے رونے کی خبر رکھتی ہیں آنکھیں میری

تیرا آنسو مرے رومال میں آ جاتا ہے

شکیل اعظمی

زندگی سے محبت کرو ٹوٹ کر

موت کا کام دشوار کرتے رہو

مدن موہن دانش

اس وقت کے صدموں نے مجھے چاٹ لیا ہے

جو وقت ابھی میں نے گزارا بھی نہیں تھا

اسماعیل راز

وقت ہوتا ہے بے وفا یارو

آدمی بے وفا نہیں ہوتا

منصور عثمانی

آسماں کی نظر سے بچتے ہوئے

اک ستارہ اٹھا لیا میں نے

مدن موہن دانش

خاموش تم تھے اور مرے ہونٹ بھی تھے بند

پھر اتنی دیر کون تھا جو بولتا رہا

شین کاف نظام

ہمیں بھی وقت کے طوفان مل کر کھا گئے آخر

ہر اک کشتی کو مل جاتا ہے ساحل ہم بھی کہتے تھے

عقیل نعمانی

اداسی اکیلے میں ڈر جائے گی

گھڑی دو گھڑی کو خوشی بھیج دے

شین کاف نظام

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے