Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم مجھے پسند اسی لئے کچھ کچھ

دور رہتا ہوں تم سے دور ہی سے

رنگ دکھائی دیتے ہیں تمہارے احساس ہوتا ہے تمہارے ہونے کا

سمجھ سکتا ہوں تمہیں بہتر طریقے پر سنیما کی گتھم گتھا قطاریں

دیکھ کر غصہ نہیں آتا ایک سیلن بھری کھولی میں

فٹ پاتھ پر دفتر کے سڑے ہوئے بل میں

کیا کرے کوئی اس سے تو فلم ہی بہتر ہے

گداز سینوں والی اداکارہ اچھی لگتی ہے اسکرین پر

اس کے بعد بیوی بھی اچھی لگتی ہے گھر پر

تم روتے ہو خوش ہوتے ہو شادی کرتے ہو

بچے پیدا کرتے ہو تقریبوں میں جاتے ہو قبرستانوں میں جاتے ہو

ٹھساٹھس بھری لوکل ٹرین میں رمی کھیلتے ہو فوٹ بورڈ پر

تھک کر بحث کرتے ہو سیاسی موضوعات پر

عشق کرتے ہو کبھی کبھی صدق دل سے

پیار یعنی بوسہ بازی بھی کرتے ہو کھل کر

مورچے نکالتے ہو نعرے لگاتے ہو مگر

خشک نہیں ہوتا تمہارا گلا کسی لمحے بھی

چنے چباتے ہو گولیاں کھاتے ہو شہید ہوتے ہو

پھر تمہاری یاد گاروں پر

کوے بیٹ کرتے ہیں اور کامیاب سیاسی نیتا

ہار چڑھاتے ہیں تمہیں چناؤ سے پہلے

تم جیب کاٹتے ہو بھاشن سنتے ہو

حکومت اور شراب کے اڈے چلاتے ہو مندر جاتے ہو

چاقو دکھاتے ہو بائے کاٹ کرتے ہو لفڑے کرتے ہو

تمہارے پاس آتما قیاسات و نظریات کے

کولھوں پر لات مارنے والی آتما

تم بہتے چلے جاتے ہو مسلسل بہتے رہتے ہو

رفتار الٹی سیدھی اوپر نیچے آڑی ترچھی رفتار

کرنا ہوگا ہوگا ہونا ہی ہوگا

سوچنے کا بھی وقت نہیں پس لگاتار جیتے رہتے ہو

تمہاری نسلیں دفن ہو جاتی ہیں یہی تمہاری روایت ہے

تم دادا ہو گلی سے لےکر دلی تک کے

تم ووٹ دیتے ہو سڑک پر پیشاب کرتے ہو

تمہیں باوا بھی چاہئے اور بیوڑہ بھی

اور پھر تم ہی اس کی جینتی مناتے ہو

بھوکے ناخنوں سے نوچ لیتے ہو

وہ سارے سپنے جو مہاتماؤں نے تمہاری خاطر دیکھے تھے

اور جب تمہاری بیوی بچہ جنتی ہے

تب تم بے قراری سے ٹہلتے ہو

انتظار کرتے ہو ایک عجیب بے چینی کے ساتھ

ایک نئی ننھی سی آنے والی دنیا کا

اور جب لال مٹی بھرے ٹین کے زنگ خوردہ ڈبوں کو

تم گملوں کی صورت لٹکاتے ہو

ان میں پھول اگاتے ہو تب تم ایسے لگتے ہو

جیسے چہروں کا ایک گہرا بے انت ساگر

جیسے ایک دھڑکتا ہوا دل بہت ہی وشال

ایسے بھرپور پن میں اپنی وشالتا تم خود ہو

تب مجھے ملتا ہے اپنا بھرپور آدمیوں

تمہارے وجود کا احساس کرتے ہوئے اپنے لہو میں

تمہارے پن کی کوکھ میں پلتا ہوا محسوس ہوتا ہے مجھے

میرا پن اور روح میں اتر جانے والے میرے نغمے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے