Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

حیات لکھنوی

1931 - 2006 | لکھنؤ, انڈیا

حیات لکھنوی

غزل 11

نظم 2

 

اشعار 8

یہ التجا دعا یہ تمنا فضول ہے

سوکھی ندی کے پاس سمندر نہ جائے گا

اب دلوں میں کوئی گنجائش نہیں ملتی حیاتؔ

بس کتابوں میں لکھا حرف وفا رہ جائے گا

چہرے کو تیرے دیکھ کے خاموش ہو گیا

ایسا نہیں سوال ترا لا جواب تھا

سلسلہ خوابوں کا سب یونہی دھرا رہ جائے گا

ایک دن بستر پہ کوئی جاگتا رہ جائے گا

خدا کے واسطے مہر سکوت توڑ بھی دے

تمام شہر تری گفتگو کا پیاسا ہے

  • شیئر کیجیے

کتاب 6

 

تصویری شاعری 1

 

متعلقہ مترجمین

"لکھنؤ" کے مزید مترجمین

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے