Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Umair Najmi's Photo'

نئی نسل کے نمایاں شاعر

نئی نسل کے نمایاں شاعر

عمیر نجمی کے اشعار

نکال لایا ہوں ایک پنجرے سے اک پرندہ

اب اس پرندے کے دل سے پنجرہ نکالنا ہے

بچھڑ گئے تو یہ دل عمر بھر لگے گا نہیں

لگے گا لگنے لگا ہے مگر لگے گا نہیں

کتاب عشق میں ہر آہ ایک آیت ہے

پر آنسوؤں کو حروف مقطعات سمجھ

کسی گلی میں کرائے پہ گھر لیا اس نے

پھر اس گلی میں گھروں کے کرائے بڑھنے لگے

تم پہ کیا خاک اثر ہوگا مرے شعروں کا

تم کو تو میر تقی میرؔ نہیں کھینچ سکا

یہ سات اٹھ پڑوسی کہاں سے آئے مرے

تمھارے دل میں تو کوئی نہ تھا سوائے مرے

اس کی تہہ سے کبھی دریافت کیا جاؤں گا میں

جس سمندر میں یہ سیلاب اکٹھے ہوں گے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے