Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی کی روداد

توقیت جون

1931

14 December

سید سبط اصغر نقوی امروہہ، اتر پردیش میں علامہ شفیق حسن ایلیا کے ہاں پیدا ہوئے۔

1957

جون ہندوستان سے ہجرت کر کے کراچی ( پاکستان) میں آباد ہو گئے۔

1963

جون نے اسماعیلیہ ایسوسی ایشن آف پاکستان میں کام کرنا شروع کیا۔

1970

جون نے اردو مصنفہ اور کالم نگار زاہدہ حنا سے شادی کی۔ بعد میں 1992 میں ان کے درمیان علیحدگی ہو گئی۔

1991

جون کا پہلا شعری مجموعہ "شاید" شائع ہوا۔ یہ ان کی زندگی میں شائع ہونے والا اکلوتا مجموعہ تھا ۔

2002

8 November

جون کراچی ( پاکستان) میں انتقال کر گئے۔ انہیں کراچی کے سخی حسن قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

.
.

خراج عقیدت

یاد تھے یادگار تھے ہم تو

خراج عقیدت

یاد تھے یادگار تھے ہم تو

ایک ادبی خان وادے سے تعلّق

جون ایلیا ایک ادبی خانوادے سے تعلّق رکھتے تھے - ان کے والد علامہ شفیق ایلیا مشہور و معروف محقق اور دانشور تھے - انھیں عبرانی، عربی، فارسی، سنسکرت سمیت دیگر کئی زبانوں پر عبور حاصل تھا

بحیثیت مضمون نگار

اپنی شاعری کے لئے مشہور جون ایلیا نثر نگاری میں بھی مرتبۂ کمال کو پہنچے ہوئے تھے- انہوں نے اپنے اشعار کے ذریعہ سماجی اور اور معاشرتی خامیوں اور بدعنوانیوں پر بھی سوال اٹھائے ہیں

کمال امروہوی کے بھائی

-ہندوستانی سینما کے مشہور فلم ساز کمال امروہوی رشتے میں جون ایلیا کے چچازاد بھائی تھے- جنہوں نے پاکیزہ اور محل جیسی مقبول ترین فلمیں بنائی ہیں

اپنی کتابیں شائع کرنے میں کوتاہی

انہوں نے شاعری کی شروعات 8 سال کی عمر سے کی لیکن ان کا پہلا شعری مجموعہ" شاید" اس وقت آیا جب ان کی عمر 60 سال کی ہوگئ تھی اور یہی کتاب ان کی عالمگیر شہرت کا باعث بنی

خراج

جون ایلیا پر ریختہ کی خاص ویڈیو پیشکش

جون ایلیا پرمضمون

جون ایلیا پر لکھے گئے دلچسپ مضامین پڑھیں

جون ایلیا پرمضمون

جون ایلیا پر لکھے گئے دلچسپ مضامین پڑھیں

جون تو دھڑکتا ہوا دماغ تھا اجمل صدیقی

ج ہندوستان پاکستان میں بہت بڑی تعداد ایسوں کی ہے جو جون کے شیدائی ہیں، اس کی شاعری کو کسی آسمانی صحیفے سے کم نہیں مانتے، اس کی تصویر، اس کے پوسٹر، اس کے طرز تکلم کی نقل، اس کی طرح بال بنانا، یہ مرتبہ شاید ہی کسی اور شاعر کو نصیب ہوا ہو۔ یہ سب جون کے اسی انداز کا ثمرہ ہے اور جون کی زندگی کے نشیب وفراز سے آگاہ ہونے کا نتیجہ ہے- (یہ مضمون اردو زبان اور دیوناگری رسم الخط میں موجود ہے)

مزیدد پڑھیں

جون ایلیا کو غصہ کیوں آتا ہے؟ ریختہ ڈیسک

اور شاید یہی جون کی میراث ہے۔ اس کا غصہ صرف اس کا نہیں تھا۔ یہ ایک مشترکہ بوجھ تھا، اور وجود کی مضحکہ خیزی کے خلاف مایوسی کی ایک اجتماعی آواز تھا۔ جون نے جوابات پیش نہیں کیے؛ بلکہ محض ایک آئینہ اٹھایا، اور اس کے عکس نے ہمیں اپنے اندر اور اردگرد کی ہولناکیوں کا مقابلہ کرنے پر مجبور کر دیا۔

مزیدد پڑھیں

ویڈیو گیلری

جون ایلیا پر دلچسپ ویڈیوز

جون ایلیا کے ٹاپ 10 اشعار

جون ایلیا: ایک ناکام شاعر
جون ایلیا کی نایاب ریکارڈنگ
جون ایلیا کو ملال تھا
جون اور فراز: کچھ انسنے قصّے

فوٹو گیلری

یادوں کے جھروکے سے

ادبی سرگرمیاں

جون کی شاعری کے دیگر اصناف

پاکستان کے اہم ترین جدید شاعروں میں شامل، اپنے غیر روایتی طور طریقوں کے لیے مشہور

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے