زنبیل عمرو
خواجہ عمرو داستان امیرحمزہ کا ایک نہایت دلچسپ کردار ہے، جو عیاری اورمکاری میں سب کا سردارہے، اپنی عیاری اورمکاری میں طاق ہونے کی وجہ سے وہ مختلف محاذوں پرکامیابی سے ہم کنارہوتا ہے۔ عمروعیارکو پیغمبروں اوربزرگوں نے مختلف عجائبات اوربیش بہا تحائف عطا کئے ہیں۔ انہیں تحائف میں ایک عمرو کی زنبیل بھی ہے۔ زنبیل کا لفظ جھولی، ٹوکری، تھیلی اورکاسۂ گدائی کیلئے استعمال ہوتا ہے۔ اس زنبیل کا کمال یہ تھا کہ اس میں ایک دنیا آباد تھی، اس میں سات شہرآباد تھے اورسات دریا بہتے تھے۔ عمرو نے عیاری کے زور سے اس زنبیل میں ہزاروں کفاروشیاطین ، جنات اورساحروں کو قید کررکھا تھا۔ اس زنبیل کا حجم لا متناہی تھا اس میں ہر چیزسما جاتی تھی ۔ اس تلمیح کا شعری کا استعمال ان اشعار میں دیکھئے۔
آٹھ سیرآٹے کا خدا ہے کفیل
پیٹ اس کا ہے عمر کی زنبیل
محمد رفیع سودا
درمعنی سے مرا صفحہ لقا کی داڑھی
غم گیتی سے مرا سینہ عمرو کی زنبیل
مرازا غالب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.