Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Faiz Ahmad Faiz's Photo'

فیض احمد فیض

1911 - 1984 | لاہور, پاکستان

سب سے پسندیدہ اور مقبول پاکستانی شاعروں میں سے ایک ، اپنے انقلابی خیالات کے سبب کئی برس قید میں رہے

سب سے پسندیدہ اور مقبول پاکستانی شاعروں میں سے ایک ، اپنے انقلابی خیالات کے سبب کئی برس قید میں رہے

فیض احمد فیض

غزل 88

نظم 150

اشعار 85

اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا

راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا

  • شیئر کیجیے

دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہے

لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے

کر رہا تھا غم جہاں کا حساب

آج تم یاد بے حساب آئے

اور کیا دیکھنے کو باقی ہے

آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا

دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے

وہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے

قطعہ 37

قصہ 3

 

مضمون 3

 

لوری 1

 

کتاب 220

ویڈیو 341

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر

فیض احمد فیض

فیض احمد فیض

فیض احمد فیض

فیض احمد فیض

فیض احمد فیض

Taazaa hai abhi yaad mein ai gulfaam

فیض احمد فیض

اے روشنیوں کے شہر

سبزہ سبزہ سوکھ رہی ہے پھیکی زرد دوپہر فیض احمد فیض

بنیاد کچھ تو ہو

کوئے_ستم کی خامشی آباد کچھ تو ہو فیض احمد فیض

پاؤں سے لہو کو دھو ڈالو

ہم کیا کرتے کس رہ چلتے فیض احمد فیض

ترانہ

دربار_وطن میں جب اک دن سب جانے والے جائیں_گے فیض احمد فیض

تین آوازیں

ظالم فیض احمد فیض

جس روز قضا آئے_گی

کس طرح آئے_گی جس روز قضا آئے_گی فیض احمد فیض

چند روز اور مری جان

چند روز اور مری جان فقط چند ہی روز فیض احمد فیض

ختم ہوئی بارش_سنگ

ناگہاں آج مرے تار_نظر سے کٹ کر فیض احمد فیض

شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں

موتی ہو کہ شیشہ جام کہ در فیض احمد فیض

فرش_نومیدیٔ_دیدار

دیکھنے کی تو کسے تاب ہے لیکن اب تک فیض احمد فیض

قید_تنہائی

دور آفاق پہ لہرائی کوئی نور کی لہر فیض احمد فیض

گرانئ_شب_ہجراں دو_چند کیا کرتے

فیض احمد فیض

گلوں میں رنگ بھرے باد_نوبہار چلے

فیض احمد فیض

گو سب کو بہم ساغر و بادہ تو نہیں تھا

فیض احمد فیض

مرے ہمدم مرے دوست!

گر مجھے اس کا یقیں ہو مرے ہمدم مرے دوست فیض احمد فیض

موضوع_سخن

گل ہوئی جاتی ہے افسردہ سلگتی ہوئی شام فیض احمد فیض

نصیب آزمانے کے دن آ رہے ہیں

فیض احمد فیض

وہ بتوں نے ڈالے ہیں وسوسے کہ دلوں سے خوف_خدا گیا

فیض احمد فیض

کوئی عاشق کسی محبوبہ سے!

گلشن_یاد میں گر آج دم_باد_صبا فیض احمد فیض

ہارٹ_اٹیک

درد اتنا تھا کہ اس رات دل_وحشی نے فیض احمد فیض

ہم تو مجبور تھے اس دل سے

ہم تو مجبور تھے اس دل سے کہ جس میں ہر دم فیض احمد فیض

ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے

تیرے ہونٹوں کے پھولوں کی چاہت میں ہم فیض احمد فیض

ہمارے دم سے ہے کوئے_جنوں میں اب بھی خجل

فیض احمد فیض

یاد

دشت_تنہائی میں اے جان_جہاں لرزاں ہیں فیض احمد فیض

jis roz qaza aaegi

کس طرح آئے_گی جس روز قضا آئے_گی فیض احمد فیض

mere milne wale

وہ در کھلا میرے غم_کدے کا فیض احمد فیض

mulaqat

یہ رات اس درد کا شجر ہے فیض احمد فیض

sar-e-wadi-e-sina

پھر برق فروزاں ہے سر_وادئ_سینا فیض احمد فیض

shishon ka masiha koi nahin

موتی ہو کہ شیشہ جام کہ در فیض احمد فیض

tanhai

پھر کوئی آیا دل_زار نہیں کوئی نہیں فیض احمد فیض

''آپ کی یاد آتی رہی رات بھر'' (ردیف .. ر)

فیض احمد فیض

آج اک حرف کو پھر ڈھونڈتا پھرتا ہے خیال

آج اک حرف کو پھر ڈھونڈتا پھرتا ہے خیال فیض احمد فیض

آج بازار میں پا_بہ_جولاں چلو

چشم_نم جان_شوریدہ کافی نہیں فیض احمد فیض

آج شب کوئی نہیں ہے

آج شب دل کے قریں کوئی نہیں ہے فیض احمد فیض

انتساب

آج کے نام فیض احمد فیض

ایک شہر_آشوب کا آغاز

اب بزم_سخن صحبت_لب_سوختگاں ہے فیض احمد فیض

بنیاد کچھ تو ہو

کوئے_ستم کی خامشی آباد کچھ تو ہو فیض احمد فیض

بہار آئی

بہار آئی تو جیسے یک_بار فیض احمد فیض

بہار آئی

بہار آئی تو جیسے یک_بار فیض احمد فیض

ترانہ

دربار_وطن میں جب اک دن سب جانے والے جائیں_گے فیض احمد فیض

ترے غم کو جاں کی تلاش تھی ترے جاں_نثار چلے گئے

فیض احمد فیض

تم آئے ہو نہ شب_انتظار گزری ہے

فیض احمد فیض

تم یہ کہتے ہو اب کوئی چارہ نہیں

تم یہ کہتے ہو وہ جنگ ہو بھی چکی! فیض احمد فیض

چند روز اور مری جان

چند روز اور مری جان فقط چند ہی روز فیض احمد فیض

خورشید_محشر کی لو

آج کے دن نہ پوچھو مرے دوستو فیض احمد فیض

خوشا ضمانت_غم

دیار_یار تری جوشش_جنوں پہ سلام فیض احمد فیض

درد آئے_گا دبے پاؤں

اور کچھ دیر میں جب پھر مرے تنہا دل کو فیض احمد فیض

دریچہ

گڑی ہیں کتنی صلیبیں مرے دریچے میں فیض احمد فیض

دست_تۂ_سنگ_آمدہ

بیزار فضا درپئے_آزار صبا ہے فیض احمد فیض

دعا

آئیے ہاتھ اٹھائیں ہم بھی فیض احمد فیض

رفیق_راہ تھی منزل ہر اک تلاش کے بعد

فیض احمد فیض

زنداں کی ایک شام

شام کے پیچ_و_خم ستاروں سے فیض احمد فیض

زنداں کی ایک صبح

رات باقی تھی ابھی جب سر_بالیں آ کر فیض احمد فیض

سوچنے دو

اک ذرا سوچنے دو فیض احمد فیض

شفق کی راکھ میں جل بجھ گیا ستارۂ_شام (ردیف .. ے)

فیض احمد فیض

شور_بربط_و_نے

پہلی آواز فیض احمد فیض

صبح_آزادی (اگست_47)

یہ داغ داغ اجالا یہ شب_گزیدہ سحر فیض احمد فیض

طوق_و_دار کا موسم

روش_روش ہے وہی انتظار کا موسم فیض احمد فیض

فکر_سود_و_زیاں تو چھوٹے_گی

فیض احمد فیض

گرمئ_شوق_نظارہ کا اثر تو دیکھو

فیض احمد فیض

گلوں میں رنگ بھرے باد_نوبہار چلے

فیض احمد فیض

لوح_و_قلم

ہم پرورش_لوح_و_قلم کرتے رہیں_گے فیض احمد فیض

لہو کا سراغ

کہیں نہیں ہے کہیں بھی نہیں لہو کا سراغ فیض احمد فیض

مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ

مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ فیض احمد فیض

نثار میں تیری گلیوں کے

نثار میں تری گلیوں کے اے وطن کہ جہاں فیض احمد فیض

نہ کسی پہ زخم عیاں کوئی نہ کسی کو فکر رفو کی ہے

فیض احمد فیض

وہیں ہیں دل کے قرائن تمام کہتے ہیں

فیض احمد فیض

کہاں جاؤ_گے

اور کچھ دیر میں لٹ جائے_گا ہر بام پہ چاند فیض احمد فیض

ہجر کی راکھ اور وصال کے پھول

آج پھر درد_و_غم کے دھاگے میں فیض احمد فیض

ہر سمت پریشاں تری آمد کے قرینے

فیض احمد فیض

ہم پر تمہاری چاہ کا الزام ہی تو ہے

فیض احمد فیض

ہم سادہ ہی ایسے تھے کی یوں ہی پذیرائی

فیض احمد فیض

ہم سادہ ہی ایسے تھے کی یوں ہی پذیرائی

فیض احمد فیض

ہم نے سب شعر میں سنوارے تھے

فیض احمد فیض

ہمیں سے اپنی نوا ہم_کلام ہوتی رہی

فیض احمد فیض

نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی

فیض احمد فیض

آڈیو 95

آئے کچھ ابر کچھ شراب آئے

اب جو کوئی پوچھے بھی تو اس سے کیا شرح_حالات کریں

ترے غم کو جاں کی تلاش تھی ترے جاں_نثار چلے گئے

Recitation

متعلقہ بلاگ

 

متعلقہ فن کاروں

"لاہور" کے مزید فن کاروں

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے